|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے گڈانی میں کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے خلاف اسلم بھوتانی کی ڈائر پٹیشن پر فریقین کو نو مبر کے پہلے ہفتے میں عدالت طلب کرلیا تفصیلات کے مطابق اسلم بھوتانی کی گڈانی میں تھرمل پاور پلانٹس کے خلاف دائر پٹیشن پر دلائل سنتے ہوئے بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی اورجسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نومبرکے پہلے ہفتے میں فریقین کو طلب کرلیا عدالت عالیہ نے اسلم بھوتانی کے وکیل امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ سے ابتدائی دلائل سننے کے بعد فریقین کو طلب کیا واضح رہے کہ سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی اسلم بھوتانی نے بلوچستان ہائیکورٹ میں گڈانی میں کوئلے سے چلنے والے دو پاور پلانٹس کوچیلنج کرتے ہوئے عدالت عالیہ سے استدعاکی تھی کہ عوامی تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس انسانی آبی و ماحولیاتی قاتل منصوبے کو فی الفور روکا جائے اسلم بھوتانی نے کہا کہ گزشتہ چایس سالوں میں حب وندر گڈانی میں جو بھی صنعتی ترقی ہوئی ہے انہوں نے ہمیشہ اس کی تائید حمایت کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں انکے حلقہ انتخاب میں کارخانے لگ رہے ہیں اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جارہا ہے حبکو پاور کمپنی جسکے نئے کوئلے کے منصوبے پر ہمیں اعتراض ہے وہ بھی گزشتہ 25پچیس سالوں سے فرنس آئل پر بجلی پیدا کررہی ہے اور ہمیں کوئی اختلاف نہیں باوجود اس کے کہ حبکو نے 25سال پہلے لوگوں سے سہولیات کی فراہمی وروزگار کے جو وعدے کئے وہ ابھی تک پورے نہیں کئے یہاں تک کہ حبکو 1200میگا واٹ بجلی پیدا کررہی ہے لیکن اسکے اطراف کے گاؤں بجلی کی سہولت سے محروم ہیں اسلم بھوتانی نے مزید کہا کہ وہ ایسی ترقی کے خلاف ہیں جو ہماری تباہی کا باعث بنے اورحبکو کا کوئلہ پاور پروجیکٹ کے منفی اثرات کی وجہ سے ہمارے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا اس لئے اس کی مخالفت کررہا ہوں ۔