تربت : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،اور کور کمانڈر بلوچستان عامر ریاض نے کہا ہیکہ بلوچستان امن ، ترقی اور معاشی انقلاب کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے ،امن خوشحالی ،تعلیمی انقلاب،معاشرتی ترقی کی ضامن ہے،کیچ میڈیکل کالج اور تربت یونیورسٹی کی تعمیراتی کام کی تکمیل اگلے سال مکمل ہونگے اور جون 2016میں کلاسز کا آغاز نئی بلڈنگ میں شروع کیا جائے گا ،مند تربت روڑ،بلیدہ روڈ،تربت پسنی روڈ پر جلد کام کاآغاز کیا جاےئگا ،جہاں پر سیکوریٹی کیلئے ایف سی کی مدد لی جائیگی،مکران میں شاہراہوں کی تعمیر میں سیکوریٹی کے حوالے سے ایف سی ا ہم کردارادا کر رہا ہے،جہاں ضرورت پڑی سیکوریٹی فراہم کی جائیگی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ تربت کے موقع پر سیاسی سماجی عمائدین اور زیر تعمیرتربت یونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر کیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور عوام کی جان مال کی تحفظ ہماری تر جیحات میں سر فہرست ہیں ،جہاں امن ہوگا وہاں ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھل جاتے ہیں ،صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی باہمی تعاون سے بلوچستان امن کی جانب گامزن ہے امن پائیدار ترقی ،تعلیمی انقلاب کابنیاد ہے ،جہاں تعلیمی ادارے آباد ہونگے اور معاشرہ تعلیم یافتہ ہوگا وہاں با شعور معاشرے کی تشکیل ہوگی،انہوں نے کہا کہ مکران میں دریاؤں کے سیلابی پانی کو ذخیرہ کر نے کیلئے مزید ڈیم تعمیر کیئے جائیں گے،بارشیں کم ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کا لیول نیچے جا رہا ہے جس سے خشک سالی کا خطرہ ہے خشک سالی سے نمٹنے اور ذراعت کے فروغ کیلئے ڈیموں کی تعمیر نا گزیر ہے تربت شہر اور گرد نواح میں پانی کی سطح کو بلند کرنے کیلئے سوراپ ڈیم کو دوبارہ تعمیر کیا جائیگا،انہوں نے کہا کہ میرانی ڈیم کی وجہ سے ذراعت کوفروغ ملا ہے اور زمیندارمعاشی طورپر خود کفیل بن رہے ہیں علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،نے کور کمانڈر بلوچستان عامر ریاض ،آئی جی ایف سی بلوچستان شیر افگن،چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ،آئی جی پولیس بلوچستان عملیش خان ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری نصیب اللہ بازئی،نسیم لہڑی کے ہمراہ زیر تعمیر تربت یونیورسٹی کے دورہ کیا ،اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چا نسلر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر ،پروجیکٹ ڈائریکٹر منظور احمد بلوچ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی میں اس وقت مختلف شعبوں میں 600سے زائد طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں ،یونیورسٹی کے پروفیسرز دنیا کے مختلف یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کر کے یہاں اپنی خدمات سر انجام دیں گے، معیاری تعلیم ہماری بنیادی تر جیح ہے اور تربت یونیورسٹی بلوچستان سمیت ملک بھر میں ایک مقام پیدا کر چکا ہے پروجیکٹ ڈائریکٹر منظور احمد بلوچ نے تعمیراتی کام کے متعلق بتایا کہ 65فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے مارچ تک جاری تمام منصوبے مکمل کیئے جا ئیں گے ، وزیر اعلی ٰ بلوچستان کی کوششوں سے ہائیر ایجو کیشن اور پلاننگ کمیشن 950.072 ملین فنڈز فراہم کر چکا ہے ،جس میں سے 691.307ملین جاری کاموں پر خرچ کیے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ جون 2016میں تربت یونیورسٹی نئی بلڈنگ میں منتقل ہو کرنئی کلاسز کا آغاز کرے گی،اس موقع پر تربت کے مئیر قاضی غلام رسول، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو علی احمد مینگل،سپرنٹنڈنٹ انجینئر مکران ڈویژن مکران نور احمد گچکی،ایکسیئن محمد عادل موسیٰ بلوچ ،کمشنر مکران بشیر احمد بنگلزئی،ڈی سی کیچ ممتاز احمد بلوچ،ڈی سی گوادر عبدالحمید ابڑو،ڈی پی او کیچ عمران قریشی،کمانڈنٹ ایف سی شاہد محمود،ڈپٹی میئر تربت نثار احمد ، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر محمد طاہر،رہنماؤں ملا برکت،مشکور انور ،ڈپٹی پولیٹیکل سیکریٹری حلیم بلوچ،اور دیگر عمائدین شہر موجود تھے۔