تربت: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت نے صوبے میں علم و ہنر و دانش کا ماحول پیدا کر دیا ہے، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھا کر اپنے روشن مستقبل اور مثالی کردار کی تعمیر کریں، نوجوان معمولی نوکریوں کے حصول کے بجائے علم و تعلیم کے حصول کو اپنا مقصد بناتے ہوئے آگے کی جانب دیکھیں اور خود کو اعلیٰ مقام کے لیے تیار کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت یونیورسٹی کے طلباء میں وزیر اعظم فیس ری امبرسمنٹ (Fee Reimbursement) پروگرام کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ کے یونیورسٹی پہنچنے پر وائس چانسلر پروفیسر عبدالرزاق صابر ، فیکلٹی ممبران اور طلباء نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اللہ خان بازئی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قمر مسعود، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی، کمشنر مکران ڈویژن ، میئر تربت قاضی غلام رسول و دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیر اعلیٰ نے 80طلباء میں چیک تقسیم کئے، اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ دور مسابقت اور اہلیت کا دور ہے، جس میں وہی لوگ کامیاب ہونگے جو علم و ہنر اور دانش سے آراستہ ہونگے، لہذا طلباء اپنے آپ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے محنت اور لگن کو اپنا شعار بنائیں، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر چند بلوچی اشعار سنائے جن کا مفہوم ہے کہ علم اور کردار ہی سے معاشرے میں مقام ملتا ہے اور ایسے لوگوں معاشرے کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزرے وقتوں میں ان لوگوں کو بڑا اور امیر سمجھاجاتا تھا جن کے پاس مال مویشی، زمین اور پیسہ ہوتا تھا لیکن اب زمانہ تبدیل ہو چکا ہے، اس میں بڑے وہ لوگ ہیں جن کے پاس علم ، تعلیم، ہنر اور مثالی کردار ہے، انہوں نے کہا کہ تعلیم کے حصول کا مقصد صرف نوکریوں کا حصول نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی ہمارے طلباء کو معمولی نوکریوں کے حصول کو اپنا مقصد بنانا چاہیے، بلکہ وہ مقابلے اور مسابقت کے ذریعے اپنے آپ کو اس مقام پر لے جائیں جہاں سے وہ اپنے ملک، صوبے اور قوم کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرتے ہوئے اپنے حقوق کا تحفظ بھی کر سکیں، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر یونیورسٹی کی کمپیوٹر لیب اور ویڈیو کانفرنسنگ لنک کا افتتاح بھی کیا جس سے تربت یونیورسٹی ملکی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے بذریعہ انٹر لنک منسلک ہوگی، وزیر اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے اس نظام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس نظام سے اساتذہ اور طلباء کو ریسرچ کے کاموں میں مدد ملے گی، وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹی کے 100ہونہار اور باصلاحیت طلباء کے لیے لیپ ٹاپ کی فراہمی کے لیے 50لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا، وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹی کے نظم و ضبط اور تعلیمی معیار کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ یہاں سے فارغ التحصیل طلباء ملکی اور بین الاقوامی سطح پر نام پیدا کریں گے، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عبدالرزاق صابر اور فیکلٹی ممبران نے وزیر اعلیٰ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کی تعلیم دوستی کو خراج تحسین پیش کیا اور تربت یونیورسٹی کو ایک فعال تعلیمی ادارہ بنانے میں ان کی سرپرستی اور مثبت کردار کو قابل تعریف قرار دیا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی کوششوں سے وفاقی حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹی کی عمارت کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہمی سے 15ماہ کی قلیل مدت میں یہ منصوبہ مکمل ہونے جا رہا ہے، یونیورسٹی کے طلباء نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ کی فکر انگیز تقریر کو اپنے لیے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے کردار کی تعمیر اور علم کے حصول کے لیے بھرپور محنت کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے گرلز کالج تربت کا دورہ بھی کیا اور کالج میں زیر تعمیر کمپیوٹر لیب اور لائبریری کا معائنہ کیا، اس موقع پر گرلز کالج کی پرنسپل و دیگر خواتین اساتذہ نے وزیراعلیٰ کو کالج کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ان کے حل کی درخواست کی، جبکہ وزیر اعلیٰ نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے بلوچستان ریذیڈنشل کالج تربت کی زیر تعمیر عمارت کا معائنہ کیا ، وزیر اعلیٰ کو منصوبے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے کی بروقت اورمعیاری تعمیر کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔