کوئٹہ : بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے بلوچستان میں ریاستی مظالم اور بلوچ سیاسی کارکنان کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن میں دن بد ن تیزی لائی جارہی ہے بلوچ آبادیوں کو نشانہ بنانا اور بلوچ سیاسی کارکنان کو ٹارگٹ بنا کر شہید کرنا جبری طور پر گمشدہ کرنا اور عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد شہید کرکے ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں پھینکنا روز کا معمول بن چکا ہے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گزشتہ روز فورسز کی جانب سے پنجگور کے علاقے تسپ اور گردونواح میں بلوچ سول آبادی پر حملہ کیا گیا اور نہتے اور معصوم بلوچوں کے خلاف تمام تر ریاستی مشینری اور فورسز نے طاقت کا بھرپور استعمال کیا عام آبادی کے خلاف کارروائی کے دوران کئی گھروں کو لوٹنے کے بعد نذرآتش کیا گیا جبکہ عورتوں اور بچوں سمیت معصوم رہائشوں کو تشدد کا نشانہ بناکر علاقے میں دہشت کا ماحول پیدا کیا گیاکارروائی کے دوران کم از کم پانچ بے گناہ بلوچ فرزندوں کو شہید کیا جا چکا ہے جبکہ درجنوں افراد کو فورسز اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئیں اس کے علاوہ ہفتہ کے روز آواران میں گشکور کے علاقے ریکچائی میں بلوچ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے منعقد ہونے والے ایک سیاسی سرکل پر فورسز نے حملہ کردیا اور نہتے سیاسی کارکنان پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (بی آر ایس او) گشکور زون کے جونیئر صدر باہوٹ بلوچ سمیت تین بلوچ کارکنان شہید ہوگئے جبکہ خواتین کارکنان سمیت متعدد زخمی ہوئے ترجمان نے کہا کہ بلوچ سیاسی تنظیموں کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن اور کارکنان پر حملوں سے بلوچ قومی تحریک کو شکست نہیں دیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اپنے دوغلی پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے ایک طرف امن اور مذاکرات کی باتیں کرکے عالمی برادری کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب بلوچ نسل کشی میں تیزی لاکر بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچ ری پبلکن پارٹی بلوچستان بھر میں کارروائی بے گناہ بلوچ فرزندوں کی شہادت اور اغواء نما گرفتاریوں اور بلوچ سیاسی کارکنان کو نشانہ بنانے کے خلاف 22 اکتوبر کو بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کرنے کا اعلان کرتی ہے اور اس کے ساتھ کاروباری برادری سے درخواست کرتی ہے کہ ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے ریاستی مظالم کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ عالمی برداری، انسانی حقوق کی تنظیموں کی بلوچ نسل کشی اور سیاسی کارکنان کے خلاف ریاستی جارحیت پر خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت تمام مہذب ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور بلوچ نسل کشی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔