تربت: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سٹی پراجیکٹ شاہراہوں کی تعمیر کیلئے 70 کروڈ روپے ریلیز کیئے جا چکے ہیں جس میں سے 40 کروڈ روپے استعمال میں لائے جا چکے ہیں میونسیپل کارپوریشن تربت کے سڑکوں کیلئے 22 کروڈ روپے کی رقم دیئے ہیں بجلی کی سپلائی کیلئے 50 کروڈ روپے کا پی سی ون تیار کیا گیا ہے اسکے لیئے باقاعدہ ایم او یوپر سائن کیا گیا ہے شہر کے وسط میں ایک ون پلس فور بلڈنگ تعمیر کی جائے گی تمام سرکاری اداروں کو اس میں منتقل کیا جائے گا ہمارا وژن ہے کہ کوئٹہ کے بعد تربت کو بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر بنائیں اگر تربت شہر کو ایک ماڈل سٹی بنانا ہے تو تجاوزات کا خاتمہ کرنا ضروری ہے تاجر برادری ہمارے ساتھ تعاون کریں ان خیالات کا اظہار انھوں نے میونسیپل کارپوریشن تربت کے کونسلران سے کھلی کچیری کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ تربت سٹی پراجیکٹ کے زیر تعمیر اتی کام کی خود نگرانی کر رہے ہیں اس میں کسی کوتھائی برداشت نہیں کریں گے سٹی پراجیکٹ شاہراہوں کی تعمیر کیلئے 70 کروڈ روپے ریلیز کر دیئے گئے ہیں جس میں سے 40 کروڈ روپے استعمال میں لائے جاچکی ہیں 40 کروڈ روپے کو بڑی ایمانداری کے ساتھ پراجیکٹ پر استعمال کیا گیا ہے انھوں نے کہا سڑکوں کی تعمیر کیلئے میونسیپل کارپوریشن تربت کو 22 کروڈ روپے دیئے گئے ہیں جو کونسلروں کی مشاورت و تجاویز سے کارپوریشن استعمال کرے گی کارپوریشن کی نئی خالی اسامیاں پر میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائیں گی کارپوریشن کی رینیو جنریٹ کرنے ،صفائی، پلانٹیشن اور دیگر اہم ضرورتوں کیلئے ایک کروڈ روپے اضافی دیئے جائیں گے انھوں نے کہا کہ ایران سے مزید اضافی بجلی کی سپلائی کیلئے ایم او یو پر باقاعدہ دستخط ہوچکے ہیں جس کا پی سی ون تیار کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ سٹی پراجیکٹ میں ایک ون پلس فور بلڈنگ کی تعمیر کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس میں شہر کے اندر موجود تمام سرکاری اداروں کو منتقل کیا جائے گاانھوں نے کہا کہ تربت سٹی کو ایک ماڈل سٹی کے طور پر متعارف کرانے کیلئے شہر کے اندر تجاوزات کا خاتمہ کرنا ضروری ہے سٹی کے مین شاہراہوں پر موجود 84 دکانوں کو پیچھے ہٹا کر لوکل گورنمنٹ کی اراضیات پر تعمیر کرنا ہے اسکے لیئے دکانداروں کو مالکانہ حقوق دینے کیلئے ورک آؤٹ ہو رہا ہے انھوں نے کہا کہ تربت ٹی ٹی سی کو جدیدمشینریوں سے آراستہ کیا جائے گا ٹکنیکل ایجوکیشن کو فروغ دیئے بغیر ہم ترقی کے منازل طے نہیں کر پائیں گے اس موقع پر میونسیپل کارپوریشن کے مئیر قاضی غلام رسول بلوچ نے میونسیپل نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو گوشگزار کراتے ہوئے کیا کہ میونسیپل کارپوریشن اس وقت تک انکم جنریٹ نہیں کرسکتا جب تک میونسیپل کارپوریشن کی ملکیتوں کو قبضہ گیروں سے واہ گزار نہیں کیا جاتا ملکیتوں پر قبضہ گیروں نے اپنی گرفت کو مضبوط کیا ہوا ہے محکمہ سٹلمنٹ کے تعاون سے کتھونیاں بنائی گئی ہیں انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کوئٹہ شہر کو پانچ ارب روپے کا خضوصی پیکج دیا ہے تربت کیلئے بھی خضوصی پیکج کا اعلان کرے اور وفاقی اسامیوں میں تربت کو کوٹہ دیا جائے تاکہ احساس محرومی کا خاتمہ ہو کھلی کچیری میں میونسیپل کارپوریشن تربت کے کونسلران نے اپنے اپنے علاقے کے مسائل وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سامنے بیان کیئے علاوہ ازین وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ڈسٹرکٹ کونسل کیچ کے کونسلروں سے علٰیحدہ کھلی کچیری کے دوران انکے مسائل سنے اور مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر ڈسٹرکٹ کونسلران نے اپنے مسائل سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو آگاہ کیا اور تجاویز دیں ۔