کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے مختلف روٹس پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ، ریلوے اسٹیشن، ائیرپورٹ اور شہر کے تمام کاروباری مراکز جہاں عمومی طور پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے پر گہری نظر رکھیں تاکہ دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم میں کایاب نہ ہو سکیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شب سریاب لوکل بس میں دھماکے کے واقع کے حوالے سے امن و امان کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ سریاب لوکل بس میں اکثر مزدور اور غریب لوگ شام کو اپنے گھر جارہے تھے کہ یہ واقع ہوا جس میں بے گناہ اور معصوم لوگ شہید اور زخمی ہوئے، حکومت ان شہدا اور زخمی ہونے والوں کے خاندانوں کے دکھ اور تکلیف میں برابر کی شریک ہے اور حکومت مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو امن دینا اور ان کے جان و مال کی حفاظت کرنا ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے، اجلاس میں کل شام کے واقع پر تفصیل سے بحث کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں مختلف روٹس پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز میں سیکورٹی مزید سخت کیاجائے گا اور دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی تاکہ اس طرح کا دلخراش واقع دوبارہ رونما نہ ہو سکے۔اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آجی جی پولیس محمد عملش ، سیکریٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ محرم الحرام ہمیں سید الشہدا کی اسلام کی سربلندی اور حق و انصاف کے لیے عظیم قربانیوں کا درس دیتا ہے، علماء کرام ، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کے لوگ اس ماہ مبارک میں اتحاد بین المسلمین ومذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اپنا مثبت کردار اداکریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور مختلف مساجد کے خطیب حضرات نے شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ علماء کرام محرم الحرام میں سید الشہداء کی عالم اسلام کی سربلندی اور حق و صداقت کے لیے دی جانے والی لازوال اور عظیم قربانی پر روشنی ڈالتے ہوئے معاشرے میں مذہبی رواداری کا درس دیتے ہوئے عرض پاک اور بالخصوص صوبے میں مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی عالمی سازشوں کو ناکام بنادیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام ، مذہبی و سیاسی جماعتوں کا اتحاد بین المسلمین کے فروغ اور مذہبی منافرت کے خاتمے پر اتفاق ملک اور اہل وطن کے لیے ایک انتہائی اہم اور مثبت پیغام ہے، وزیراعلیٰ نے محرم الحرام میں قیام امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے علماء کرام اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کی جانب سے دی گئی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ تجاویز کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے SOPمیں شامل کی جائے، قبل ازیں اجلاس میں شریک علماء کرام اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے صوبائی حکومت کی علماء کرام کو اعتماد میں لیکر قیام امن اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے کوششوں کی تعریف کی اور حکومت کو اپنے مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، صوبائی مشیر مذہبی امور میر محمد خان لہڑی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی، آئی جی پولیس محمد عملش ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔