خضدار: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء سینیٹر و سابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی مولانا عطاء الرحمن جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر مولانا فیض محمد جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی نائب امیر ورکن قومی اسمبلی مولانا قمرالدین شیخ الحد یث و التفسیر مولانا منظوراحمد مینگل نے کہاہے کہ جے یوآئی پارلیمنٹ میں اسلام کا محافظ بن کر شریعت کے برخلاف کسی بھی اقدامات کے آگے رکاوٹ بننے کا فریضہ ایک عرصہ سے ادا کررہی ہے ۔ سیکولر جماعتوں کے درمیان پارلیمنٹ میں علماء و صلحا کی موجودگی دین دوست طبقات کے لئے بڑی نیک بختی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روز خضدار میں مدرسہ علوم الشرعیہ کوشک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس سے قبل مولانا عطاء الرحمن نے جے یوآئی کے مرکزی نائب امیر ورکن قومی اسمبلی مولانا قمرالدین سے ان کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ۔ اور بعدازاں مولانا فیض محمد کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کی ۔ اس موقع پر جے یوآئی خضدار سٹی کے امیر مولانا محمودالحسن قمر جے یوآئی خضدار کے ترجمان مولانا بشیراحمد عثمانی الشیخ التفسیر والحدیث مولانا عبدالحکیم مولانا نوراللہ سمانی مولانا عبدالمجید سمیت دیگر علمائے کرام کی بڑی تعداد موجود تھی ۔جے یوآئی کے رہنماء سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے کہاکہ یہ مفتی محمود رحمہ اللہ کی محنت و جدوجہد کے ثمرات ہیں کہ وطن عزیز کو 1973کے آئین کے مسودے کی صورت میں ا یک آئین ملا جس میں تمام قوموں کے حقوق یکجا اور منصفانہ ہیں ۔ آئین پاکستان کے تشکیل کے بعد اس پر عملدرآمد کے لئے سب سے زیادہ متحرک جمعیت علمائے اسلام رہی ہے ۔ جے یوآئی نے آئین کے اندر اور آئین سے باہر احیائے اسلام و قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کے لئے کسی بھی تحریک سے پیچھے نہیں رہی ہے اور یہ جدوجہد آج بھی اکابر علمائے کرام کی سرپرستی میں جاری ہے ۔ جے یوآئی بلوچستان کے امیر و سابق صوبائی وزیر مولانا فیض محمد اور مولانا فیض محمد نے کہاکہ یقیناًجمعیت علمائے اسلام ایک عظیم پلیٹ فارم ہے جو مشترکہ طور پر پارلیمنٹ اور دینی درسگاہوں کا حصہ ہے ۔ پارلیمنٹ اور عوامی فور پر دین کی سربلندی کے لئے جس جدوجہد کو آگے بڑھارہی ہے تو عین اسی طرح دینی مدارس کی صورت میں دینی درسگاہوں کو بھی پورے پاکستان میں آباد کرکے قرآن و سنت کی تعلیمات کو بھی روز افزوں پھیلانے کا سبب بن رہی ہے ۔