کوئٹہ: کوئٹہ میں سینیٹر حافظ حمداللہ کے رشتہ دار کی فائرنگ سے پولیس افسر زخمی ہوگیا۔ جوابی کارروائی میں ملزم مارا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا دماغی توازن درست نہیں تھا۔واقعہ جے یو آئی کے سینیٹر حافظ حمداللہ کے زرغون روڈ پر واقع گھر میں پیش آیا۔ جہاں چمن سے آئے خالہ زاد بھائی اور ذہنی طور پر بیمار بخت محمد نے اس وقت فائرنگ شروع کردی جب اس کے ہاتھ سیکورٹی گارڈ کی کلاشنکوف لگی۔ بخت محمد خود کو ایک کمرے میں بند کرکے فائرنگ کرتا رہا جس پر انٹی ٹیررسٹ فورس کو بلایا گیا۔ اس دوران ملزم کی فائرنگ سے اے ٹی ایف کا سب انسپکٹر الیاس زخمی ہوگیا۔ صورتحال بے قابو ہوئی تو ایف سی کو بھی طلب کیا گیا۔ ملزم کی فائرنگ سے چار گھنٹے تک علاقہ گونجتا رہا۔ملزم سے مذاکرات کیلئے چمن سے اس کے بڑے بھائی کو بلایا گیا لیکن بخت محمد نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا۔ چار گھنٹے کی جدوجہد کے بعد پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کرکے ملزم کو زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق دونوں زخمیوں کو طبی امداد کیلئے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جہاں ملزم بخت محمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔بخت محمد کو دو گولیاں سینے میں لگی تھی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنی ہی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا اور خون زیادہ بہنے کی وجہ سے موت واقع ہوئی۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے دوران سینیٹر حافظ حمداللہ کے اہلخانہ گھر کی چھت پر محصور رہے جبکہ سینیٹر حافظ حمداللہ خود گھر پر موجود نہیں تھے۔