|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2015

ژوب:  پشتونخواملی عوامی پارٹی ژوب وشیرانی کے اہتمام پشتون قومی تحریک کے رہبر سائیں کمال خان شیرانی کی یاد میں ظریف شہید پارک ژوب میں عظیم الشان جلسہ عام پارٹی کے مرکزی سیکرٹری مےئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ خان کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ جس سے پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن صوبای مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات رضا محمد رضا ، ضلع شیرانی کے ڈسٹرکٹ چےئرمین سلطان شیرانی ، ضلع سیکرٹری غلام الدین شیرانی ، ضلع سیکرٹری عبدالقیوم ایڈووکیٹ ، میونسپل کمیٹی چےئرمین سلیم مندوخیل ، ڈاکٹر یونس شیرانی ، مولوی سلطان خروٹی ، رزا ق جان اور مولانا عبداللہ مندوخیل نے خطاب کرتے ہوئے مرحوم رہنماء سائیں کمال خان شیرانی کو ان کے ناقابل بیان جدوجہد ، قربانیوں اور پشتون قومی تحریک میں پر افتخار کردار پر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سائیں کمال خان شیرانی پشتون قومی تحریک کے صف اول کے رہنماء تھے جنہوں نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے رفیق کار کی حیثیت سے نہایت اہم اورتاریخی کردار ادا کیا ہے ۔ مرحوم نے پشتون عوام کے قومی سیاسی شعور کو بیدار کرنے اور قومی تحریک کو علمی سائنسی بنیادوں پر منظم کرنے میں مرتے دم تک رہنماء کلیدی کردار ادا کیا ۔ مرحوم بلند پایہ علمی شخصیت تھے جنہوں نے انگریز دور کے سرکاری ملازمت کو قربان کرکے اپنی تمام زندگی پشتون افغان غیور ملت کی قومی نجات کیلئے وقف کی تھی ۔ 1950کی دہائی میں پشتو رسالہ اور عالمی سطح کے بلند پایہ ادیبوں کے تصانیف کا پشتو زبان میں تراجم ان کا لازوال علمی ورثہ ہے ۔ مرحوم نے پشتونخوا وطن کی قومی وحدت اور پشتون افغان کی قومی جمہوری اقتدار کے قیام متحدہ صوبہ پشتونخوا کے قیام اور ملک کے محکوم اقوام وعوام کیلئے جمہوری فیڈریشن کی تشکیل ، قومی آزادی ، جمہوریت ،سماجی انصاف ، امن وترقی کی جدوجہد میں تاریخی کردار ادا کیا ہے ۔ وہ پشتون غیور ملت قومی سیاسی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے ۔ مقررین نے مرحوم قومی رہنماء کمال خان شیرانی کی مشن اور ان کے قومی ارمانوں کی تکمیل کیلئے پختہ عزم کا ارادہ کرتے ہوئے کہا کہ خان شہید عبدالصمد اچکزئی ، باچا خان اور کمال خان شیرانی جیسے عظیم رہنماؤں کی قیادت میں پشتونخوا وطن کے عوم کی ایک صدی پر محیط ناقابل بیان قربانیوں کے باوجود پشتونخوا وطن کی قومی وحدت ، قومی واک واختیار اور قومی وسائل پر قومی حق ملکیت جیسے اہم قومی اہداف آج تک حاصل نہیں ہوسکے ۔ پشتونخواوطن انگریز استعماری طرز پر آج بھی مختلف انتظامی وحدتوں میں تقسیم اور قومی شناخت کے حق سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اکابرین کو خراج عقیدت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہمارے باشعور اور وطن پال عوام اپنے قومی سیاسی پارٹی میں متحد ومنظم ہوکر اپنے قومی نجات کیلئے فیصلہ کن جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہاکہ پشتونخوامیپ کو یہ فخر حاصل ہے کہ اس نے انگریز استعماری دور سے لیکر پاکستان کے استعماری حکمرانوں اور بدترین فوجی آمریتوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے ۔ آج اس ملک میں مظلوم ومحکوم عوام کو جمہوری منتخب حکومتوں کی تشکیل ، ایک حد تک صوبائی خودمختیاری اور فیڈریشن میں قوموں کی حصہ داری اور عوام کے حکمرانی کے جو بنیادی آئینی اختیارات وحقوق حاصل ہوئے ہیں اس میں پشتونخوامیپ کے رہنماؤں وکارکنوں کا کردار سب سے زیادہ پر افتخار ہے ۔ مقررین نے کہا کہ پارٹی کے کارکنوں کی بدولت ہمارے عوام نے گزشتہ ملکی وبلدیاتی انتخابات میں پارٹی کو صوبائی اور بلدیاتی اقتدار کا بھاری مینڈیٹ دیا ہے ۔ صوبہ میں پشتونخوامیپ کو پہلی بار جمہوری عوامی حکومت کی تشکیل اور صوبے کے بیشتر پشتون علاقوں میں بلدیاتی اداروں کے چےئرمینوں کی انتخاب کا موقع ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار منتخب صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں نے اپنے عوام کے قومی وطنی مفادات کی تحفظ ، عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار کی فراہمی جمہوری طرز حکمرانی عوامی خدمت اور امن وامان کی قیام کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا ہے ۔ پشتونخوامیپ کی اتحادی حکومت نے پشتون بلوچ اقوام وعوام کی بنیادی قومی اہمیت کے مسائل کی حل کی راہ میں اہم اقدامات کےئے ہیں۔ ہم نے مختصر مدت میں امن کی قیام کو ممکن بنایا ہے تمام حکومتی شعبوں میں ترقیاتی فنڈز کو عوام کی اجتماعی مسائل کےئے مختص کیا صوبے میں میرٹ کے اصول کا نفاذ ، تعلیم صحت روزگار کو عوام کی بنیادی حق بنانے کے سلسلے میں قانون سازی ، مادری زباوں کو ذریعہ تعلیم بنانے اور ہر شعبہ زندگی میں صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کو عام کے سامنے جوابدہ بنانا ہماری حکومت کے کارنامے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی کے حکمران پارٹیوں کو اپنا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے اور وہ پشتونخوامیپ جیسی ذمہ دار قومی سیاسی پارٹی پر بے بنیاد الزامات اور پارٹی کیخلاف نامناسب ہتھکنڈے استعمال کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے ۔ مقررین نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے منتخب نمائندوں اور وزراء کا کردار ہمارے عوام کے سامنے ہیں۔ پارٹی نے پارلیمانی محاز پر بھی پشتونوں کی قومی نابرابری، صوبے میں تمام ترقیاتی منصوبوں اور ملازمتوں میں پشتونوں کی مساوی نمائندگی کے حق میں موثر کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کاشغر گوادر کے مغربی روٹ کی تعمیر کو یقینی بنانے ، پشتون علاقوں کے تمام اہم شاہراہوں کی تعیمر کوئٹہ کے بشمول تمام شہروں کو جدید طرز پر تعمیر کرنے ، بڑے ڈیموں ، چشمہ ژوب بجلی کی نئی ٹرانسمیشن لائن ، جیسے اہم قومی مفاد کے منصوبوں میں پارٹی کا کردار کلیدی اہمیت کا حاصل ہے ۔ پارٹی کو یہ امر باعث اطمینان ہے کہ اس کی قربانیوں کے نتیجے میں قومی شعور اس حد تک بیدار ہوچکا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں کیلئے قومی وطن مفادات کی دفاع قومی حقوق واختیارات کے حصول اور عوام کی خدمت کے بغیر کوئی چارہ باقی نہیں رہا ۔ پشتونخوامیپ پشتونخوا وطن کے تمام جمہوری سیاسی پارٹیوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ پشتون بلوچ صوبے میں قومی برابری ، متحدہ قومی صوبہ پشتونخوا ، قومی وسائل پر حق ملکیت اور آزاد جمہوری افغانستان میں قیام امن جیسے مشترکہ قومی وطنی مفادات کی دفاع کیلئے باہم متحد ہوکر مشترکہ جدوجہد کیلئے ایک جمہوری قومی محاذ قائم کریں جس کے تحت پشتونخوامیپ ہر قربانی کیلئے تیار ہے ۔ پارٹی قائدین نے مرحوم رہنماء سائیں کمال خان شیرانی کے مزار پر گل پاشی کی اور مرحوم کیلئے مغفرت کی دعا کی ۔