کوئٹہ: قومی احتساب بیورو(نیب) بلوچستان نے بد عنوانی کے الزام میں تین سرکاری ملازمین کو گرفتار کرلیا۔ نیب بلوچستان کے ترجمان کے مطابق محکمہ آبپاشی بلوچستان کے ایس ڈی او محمد سالار کو سیلاب سے متاثرہ علاقے نصیرآباد میں نکاسی آب کے منصوبے میں بد عنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ایک روز قبل محکمہ آبپاشی حکومت بلوچستان کے ایکسئین ارشاد علی جمالی کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ محکمہ آبپاشی کے دونوں گرفتار افسران ارشاد علی جمالی اور محمد سالار نے ملی بھگت سے اپنے من پسند افراد کو ٹھیکے دے کر قومی خزانے کو تقریباً دو کروڑ سترہ لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اسی طرح نیب بلوچستان نے بد عنوانی کے ایک اور کیس کی تحقیقات مکمل کر کے ڈپٹی کمشنر خضدار دفتر کے سابق کیشیئر محمد موسیٰ کو بدعنوانی اور غیر قانونی ذرائع سے اثاثہ جات بنانے کے جرم میں گرفتار کر لیا،دریں اثناء ملزم نذر محمد کاکڑ جو کہ محکمہ خوراک بلوچستان میں عرصہ دراز سے بطور چیف اکاؤنٹ آفیسر تعینات ہے ملزم محکمہ خوراک بلوچستان اور S&GADکے دیگر اہلکاران کیساتھ ملکر سال 2010۱ور سال 2011کی گندم خریداری مہم کے دوران بھاری مقدار میں رشوت کی لین دین اور بد عنوانی کا مرتکب ہوا ہے جبکہ ملزم بھار ی اثاثہ جات اور غیر قانونی جائیداد کا مالک ہے جس پر نیب کی چھاپہ مار ٹیم نے ملزم کو آج ڈرامائی انداز میں گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔