|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2015

خضدار: میرٹ حاصل کرنے والے طلباء کا این ٹی ایس میں ناانصافیوں کے خلاف احتجاج ، بے روز گار نوجوانوں کا کہنا ہے کہ این ٹی ایس غیر شفافیت کا واضح پیغام لیکر آیا ، واضح طور پر بد دیانتی کرتے ہوئے میرٹ پاس بے روز گار نوجوانوں کی پوزیشن تبدیل کردی گئی ہے، خضدار میں میں ہر دوسرے روز میرٹ لسٹ تبدیل ہورہاہے ، این ٹی ایس میں شفافیت کا لحاظ رکھا جائے ورنہ میرٹ لسٹ کا فیصلہ سڑکوں پر ہوگا، میرٹ حاصل کرنے والے بے روزگار نوجونواں کا انتباہ ۔ یہ بات این ٹی ایس میں میرٹ حاصل کرنے والے بے روزگار نوجوان شاکر حسین باجوئی ، تاج ثناء مینگل ، بختیار احمد زہری اور سماجی کارکن عبدالستار لانگو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔میرٹ پر آنے والے نوجوانوں نے کہاکہ ہم نے سنا تھا کہ این ٹی ایس شفافیت کا نام ہے لیکن جتنی ناانصافیاں این ٹی ایس کے ذریعے ہوئی اور سامنے آئی۔ ایسے کرپشن کا ہم نے نہ پہلے دیکھا اور نہ ہی سنا تھا ۔این ٹی ایس کے ذریعے ٹیچنگ اسٹاف کی جو آسامیاں جن یونین کونسلز میں ظاہر کی گئی تھی ۔ اور بے روزگا ر نوجوان میرٹ پر آگئے تھے اب وہ سب فائلوں میں دب گئے ہیں۔یونین کونسل کی سطح پر میرٹ کا دعویٰ کیا گیا تھا یہ شرط بھی ختم کردیا گیا ہے۔ میرٹ پر آنے والے نوجوں کی میرٹ کوکئی نمبرز پیچھے دھکیل دیا گیا ہے ۔ اقرباء پروری کی انتہاء کرتے ہوئے ایسے افراد کو میرٹ پر لایا جارہا ہے جن میرٹ پر تھے اور نہ ہی ان کے نمبرات میرٹ معیار کے تھے ۔ اس نا انصافی اور ظلم کو دیکھتے ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ خضدار میں غریب کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے ۔ یہاں اس کی بات سنی جاتی ہے کہ جس کے پاس پیسے اور یاسفار ش اور یاہی رشتہ داری ہو ۔ اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ این ٹی ایس میں جو انصافی دیکھی گئی ہے اس کے بعد ہمیں محسوس ہورہاہے کہ ہم نے لکھاپڑھا کیوں تھا ؟اور تعلیم کیوں حاصل کی تھی ۔ ہم این ٹی ایس کے ذریعے ٹیچنگ اسٹاف پوسٹس پر بد دیانتی اور ناانصافی کو دیکھتے ہوئے کافی دل برداشتہ ہوچکے ہیں اور اس عمل کے خلاف اب بھی ہم انصاف کے طلب گار ہیں اگر ہمیں انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو ہم مجبور ہو کر سڑکوں پرآئیں گے اور شدید احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے ۔اور ایسے سخت فیصلے کریں گے کہ اس کرپشن کی آواز پورا پاکستان سنے ۔ خاموشی بالکل اختیار نہیں کریں گے اس لاوارث خضدار شہر میں ناانصافیوں کے خلاف بھر پور آواز بلند کی جائیگی۔دریں اثناء این ٹی ایس محکمہ تعلیم ضلع خاران میں میرٹ کی پامالی اور اقرباء پروری کے خلاف امیدواروں کا آج پانچویں روز بھی پریس کلب خاران کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہا مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے احتجاجی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں آ کر اظہار یکجہتی کیا پی ٹی آئی کے ضلعی صدر حاجی محمد اسحاق بی این پی مینگل کے ضلعی رہنما میر اصغر ملنگزئی اور خدا بخش لیڈر نے اپنے وفود کے ہمراہ کیمپ کا دورہ کیا اس موقع پر رہنماؤں نے امیدواروں کو ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا اور چیف جسٹس بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سیکرٹری تعلیم بلوچستان اور صوبائی مشیر تعلیم سے اپیل کی ہے کہ وہ خاران میں این ٹی ایس میں میرٹ کی پامالی اقرباء پروری اور خالی آسامیاں پر کرنے کا فوری نوٹس لے کر متاثرین کو خالی آسامیوں پر تعیناتی عمل میں لائیں علاوہ ازیں آل پارٹیز و قبائلی معتبرین میر رحمان خان بلوچ،رکن ڈسٹرکٹ کونسل چاغی سردار نوربخش شیرزئی،جمعیت علماء اسلام ضلع چاغی کے صدر مولانا محمد عالم،سابق ضلع نائب ناظم ملک محمد اعظم محمدزئی،حاجی رفیق ساسولی،انجمن تاجران کے صدر واحد بخش شیرزئی،حاجی امان اللہ کبدانی ، میر نوشیروان عالیزئی ،بی این پی کے علی جان بلوچ،ملک یار محمد مینگل و دیگر نے ایک مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ ادوار میں تمام محکموں کے پوسٹوں میں تحصیل نوکنڈی کے نوجوانوں کیساتھ نا انصافی کی گئی ہے مگر حال ہی این ٹی ایس کے پالیسی تحت تحصیل نوکنڈی کے چند نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر کچھ اسامیاں ملے ہیں مگر افسوس کہ یہاں بھی ڈسٹرکٹ ریکرونمنٹ کمیٹی اور ضلع کے منتخب نمائندوں نے بھی انتہائی ہوشیاری اور چالاکی سے نوکنڈی تفتان میں پی ای ٹی اور جے ای ٹی کے پوسٹوں پر مقامی نوجوانوں کو دوسرے مراحلے میں ہٹاکر علاقہ پرستی کا ثبوت دیکر دالبندین سے تعینیاتی کی گئی جو کہ ناانصافی اور این ٹی ایس پالیسی کے بر خلاف ہے انہوں نے کہا کہ تفتان نوکنڈی کا حصہ ہے اور وہاں کے خالی اسامیوں پر پہلا حق وہاں کے مقامی نوجوانوں کی ہے اور اگر وہاں سے کسی نے اپلائی نہیں کی ہے تو نوکنڈی کے نوجوانوں کا حق بنتا ہے جن سے پوسٹوں کو پر کیا جائیں انہوں نے کہا انتظامی اور دیگر پوسٹوں پہ افیسران نوکنڈی اور تفتان میں بیک وقت خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ضلع کی سطح پر تعصب اور تنگ نظری کا مظاہرہ کرکے تفتان کے خالی اسامیوں پر نوکنڈی کے نوجوانوں کو کھپانے کی بجائے دالبندین سے پر کرنا میرٹ کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہیں انہوں نے کہا دالبندین کی مسلسل نا انصافیوں اور ہر شعبے میں نوکنڈی کو نظر انداز کرنے سے تنگ آکر نوکنڈی ماشکیل اور تفتان پر مشتمل نئے ضلعے کا مطالبہ کر رہے ہیں انہوں نے وزیر اعلی ، سیکرٹری تعلیم اور اپیلٹٹ کمیٹی سربراہ کمشنر کوئیٹہ ڈویژن سے اپیل کی کہ تفتان میں این ٹی ایس کے تحت تقرریوں میں بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا نوٹس لیکر انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں بصورت دیگر نوکنڈی کے تعلیمی اداروں میں تالا بندی سمیت پہیہ جام ہرتال کے آپشنزسے گریز نہیں کیا جائیگا۔