|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2015

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سربراہ چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکراتی عمل کا آغاز ہماری ترجیحات میں شامل ہے بلوچستان میں ماضی کے تلخ رویوں اور زیادتیوں سے پیدا ہونے والے خلاء کو پاکستان مسلم لیگ (ن) پر کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کیلئے آنے والے مختلف وفود سے گفتگوکرتے ہہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ بلوچستان کو ماضی سے نظرانداز کیا گیا تا مگرپاکستان مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت اور پارٹی کے قائد وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف انتخابات سے قبل بلوچستان کے عوام سے جو وعدے کئے آج وہ وعدے سلسلہ وار پورے ہورہے ہیں ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے حوالے سے ہمیشہ دعوے کئے جاتے رہے مگرپارتی کی قیادت کی حیثیت طرزفکر اور اصولی جمہوری سیاست کی بدولت آج یہاں اعتماد کے فقدان کا خاتمہ کرکے مذاکراتی عمل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے اور آج ہمیں فخر ہے کہ صرف اور صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کے باعث بلوچستان میں ناراض رہنماؤں سے مذاکراتی عمل کا آغاز ہوا اور بیرون ملک موجود رہنماؤں کو بھی اب یہ اندازہ ہو چکا ہے کہ ملک میں ایک ایسی سیاسی جماعت کی حکومت ہے جو مسائل کو سنجیدگی سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی خواہش مند ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت جو احساس محرومی پائی جاتی ہے اس کے خاتمہ کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) مثبت پالیسیاں مرتب کرچکی ہے اور جلد ہی ان پالیسیوں کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا جس سے بلوچستان میں نہ صرف ایک نئی صبح کا آغاز ہو گا بلکہ بلوچستان کے عوام کو زندگی کی وہ ہر بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر حاصل ہونگی جس کی امید کرتے ہوئے عوام نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بلوچستان میں جاری اکثریت سے کامیابی دلوائی تھی۔