|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2015

کوئٹہ :  بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس قائمقام سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں 4بجے کے بجائے ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں خاص طورپر این ٹی ایس ٹیسٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سنیئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ زہری اپوزیشن لیڈر مولانا عبدا لواسع، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ، رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران، محکمہ تعلیم کے مشیر سردار رضا محمد بڑیچ ، جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی محترمہ شاہدہ روف مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی ثمینہ خان سمیت دیگر ارکان نے نکتہ چینی کی وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ سکولوں کی مرمت کی مد میں محکمہ خزانہ نے 400.00ملین روپے جو رکھے ہیں وہ سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو دے دیئے گئے ہیں اگر کسی سکول میں کوئی بے ضابطگی ہوئی ہے تو اس کے بارے میں تحقیقات کرانے کیلئے ہم تیا رہے جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے ثبوت کے ساتھ اسمبلی میں کہا کہ نیشنل پارٹی نے کئی علاقوں میں بغیر انٹریو دیئے ہوئے اپنی بھابی ، بہن ، بہو ، کو نوکریاں دی ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے کئی ضلعی صدور نے بغیر انٹر ویو کے اپنے خاندانوں کو بھرتی کیا ہے اور دوسری طرف مشیر تعلیم یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے انہیں بھرتیاں کی ہے جب انٹریو ہی نہیں کیا تو جس کو بھرتی کیا ہے وہ کیا پڑھائے گا اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر امیدوار انپڑ ہیں اور ان کو کچھ معلوم نہیں کہ ان کا کیا ٹیسٹ ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے ایک ضلعی صدر کے شناختی کارڈ میں اس کی والدہ کی عمر کم ہے اور بیٹے کی عمر زیادہ ہیں ۔انہوں نے چار جمعے کے بعد ہم سامنے بیٹھے ہونگے سنیئر صوبائی وزیر بلوچستان مسلم لیگ ن کے صدر پارلیمانی لیڈر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ میرے سمیت بہت سے ارکان اسمبلی اور وزراء کو این ٹی ایس ٹیسٹ پر تحفظات ہیں اسلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ قائمقام سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ اب اسمبلی کے ارکان پر مشتمل سٹینڈنگ کمیٹیاں بن چکی ہے اسلئے ایک کمیٹی کی موجودگی میں اس کے اوپر دوسری کمیٹی نہیں بنائی جاسکتی ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے بارے میں موجود اجلاس کے دوران دو دن بحث کے لئے رکھے جائیں تاکہ ممبران اظہار خیال کر سکیں جمعیت علما اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہاکہ میں نے ضلع بارکھان کے بارے میں جو کچھ محکمہ تعلیم کے بارے میں کہاہے اس کے تمام ثبوت میں اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا رہاہوں اگر کوئی غلط ثابت ہوجائے تو میں اپنی نشست سے استعفیٰ دے دوگا ۔ اپوزیشن لیڈر موالانا عبدالواسع نے کہاکہ این ٹی ایس ٹیسٹ کے بارے میں بہت سے ارکان کے تحفظات ہیں اس سے دور کرنا چاہئے جمعہ کے اجلاس کے دوران جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی گل محمد دومڑ کی غیر موجودگی کے باعث ان کے سوالا ت کے جوابات کو موخر کردیا گیا جمعہ کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت کے ارکان مکمل تیاری کے ساتھ ایوان میں موجود تھے دونوں جانب سے ارکان اسمبلی ایک دوسرے کو ریاعت دینے کیلئے تیار نہیں تھے صوبائی وزیر زراعت سردار اسلم بزنجو نے کہاکہ میرے حلقے میں بھی این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے جو انٹریو کئے گئے ہیں اس سے میں مطمئن نہیں ہوں کیونکہ جو بچے امتحانات میں فرسٹ اور سکینڈ ڈویژن حاصل کرتے ہیں مگر بعد میں معلوم ہوتا ہے کہ وہ فیل ہوگئے ہیں مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ ثمینہ خان نے کہاکہ اسمبلی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو کام کر رہی ہے صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہاکہ کمیٹی جو پہلے بنائی گئی تھی و ہ بھی کام کر رہی ہے و ہ ارکان اسمبلی کی مرضی سے بنائی گئی تھی اگر دوبارہ کمیٹی بنائی جاتی ہے تو وہ بھی اسی ارکان پر مشتمل ہوگی انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہاکہ صوبے میں سرکاری سکولوں کی مرمت کیلئے 400.00ملین روپے رکھے گئے ہیں جو بڑی رقم ہیں اس بارے میں معلوم ہونا چاہئے کہ یہ رقم کیسے خرچ کی جارہی ہے اورکن سکولوں کو دی جا رہی ہے ۔ دریں اثناء بلوچستان اسمبلی میں حکومتی واپوزیشن ارکان نے امن وامان کی صورتحال پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان کے واقعات میں اضافہ تشویشناک عمل ہے حالات کوکنٹرول کرنے میں حکومت اپناکرداراداکرکے حکومتی رٹ قائم کرے موجودہ ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان کے واقعات میں اسٹیٹ یاحکومتی سپانسرشپ شامل نہیں ہے وفاقی حکومت اضافی ٹیکس اورروڈ مائنز کی جدیدمشینری اورجدیدخطوط پرکوئلے کااستوارنہ ہونے تک سیلز ٹیکس واپس لیاجائے تاکہ یہ محنت طلب روز گارپرمنفی اثرنہ پڑے سے متعلق مشترکہ قراردادکواتفاق رائے سے منظورکرلی اورقومی ماحولیاتی کمیشن کی رپورٹ بھی ایوان کے میز پررکھ دیاگیابلوچستان اسمبلی کااجلاس قائم مقام اسپیکرمیرعبدالقدوس بزنجوکی صدارت میں ہوااجلاس میں پوائنٹ آف آرڈرپراظہارکرتے ہوئے اپوزیشن رکن سردارعبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ کوئٹہ میں ایک بارپھرامن وامان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے جس کامستقبل میں منفی اثرات مرتب ہونگے سینئرصوبائی وزیرنواب ثناء اللہ زہری نے کہاکہ کوئٹہ سے ڈاکٹرسیدخالد شاہ کی اغواء کی کوشش اور3بچوں کے اغواء قابل مذمت اقدام ہے اس طرح کے واقعات سے حالات مزیدخراب ہورہے ہیں جس طرح وز یرداخلہ حالات کوبہتربنانے کیلئے دھمکیوں کے باوجود اقدامات اٹھارہے ہیں وہ قابل تحسین ہے انہوں نے کہاکہ پورے بلوچستان میں حا لات خراب ہوتے جارہے ہیں مگرکوئٹہ میں حالات کوبگاڑنے کی بجائے مزیدبہترکیاجائے کیونکہ عوام کوتحفظ دیناحکومت کی ذمہ داری ہے ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ جس طرح شروع شروع میں صورتحال بہترہوئی اوراب ایک بارپھرجولوگ حالات کوخراب کرناچاہتے ہیں ان کیخلات سخت کارروائی ہونی چاہئے اوراس کے ساتھ حکومتی رٹ بھی ہرحال میں بحال ہونی چاہئے کیونکہ ڈاکٹرزوہ لوگ ہے جوعوام کی زندگی بچانے میں مصروف رہتے ہیں اگران کے اغواء کاسلسلہ شروع ہوجائے توپھرعوام کی زندگیاں کون بچائیگاصوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے کہاکہ امن وامان کی 100فیصد ٹھیک کرنے کاوعدہ نہ پہلے کیاتھااب کریں گے بلوچستان حالت جنگ میں ہے تاہم یہ ضرورکہوں گاکہ موجودہ ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان کے واقعات میں اسٹیٹ یاحکومت ملوث نہیں ہے قوم پرستی یامذہب پرستی کے نام پرجوٹارگٹ کلنگ اوردہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں ان کااب تک ہم تعین نہ کرسکے ان حالات کامقابلہ کرنے کیلئے سب کواپناکرداراداکرناہوگاانہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان کانوٹس لے لیانئے آئی جی پولیس بلوچستان ایک ایمانداراورفرض شناس آفیسر ہے ہم سب مل کرکوئٹہ کے حالات کومزیدبہترسے بہتربنائیں گے صوبائی وزیرشیخ جعفرخان مندوخیل نے کہاکہ گزشتہ شب ڈاکٹرسیدخالد شاہ کوجس طرح اغواء کرنے کی کوشش کی اورناکامی فائرنگ کاتبادلہ ہواہے وہ قابل مذمت ہے حکومت فوری طورپراقدامات اٹھائے ایک بارپھرکوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان کے واقعات رونماہورہے ہیں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈرانجینئرزمرک اچکزئی نے کہاکہ کوئٹہ سمیت پشتون علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اوراغواء برائے تاوان میں اضافہ ہورہاہے بالخصوص قلعہ عبداللہ میں حالات خراب ہورہے ہیں جس کامداوانہ کرناہوگاورنہ حالات مزیدخراب ہونگے رکن صوبائی اسمبلی منظوراحمدکاکڑ نے کہاکہ کوئٹہ کے علاقے ارباب کرم خان روڈ سے تین بچوں کواغواء کیاگیاجو اب تک بازیاب نہیں کرائے جاسکے حکومت اس کافوری طورپرنوٹس لیں رکن صوبائی اسمبلی سیدرضاآغانے کہاکہ کوئٹہ میں ایک بارپھرہزارہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ شروع کی گئی ہے جوقابل مذمت اقدام ہے گزشتہ روز جان محمدروڈ اورآج ارباب کرم خان روڈ پرٹارگٹ کلنگ کے دومختلف واقعات ہے حکومت کی بہترحکمت عملی کے بدولت پہلے حالات پرقابوپالیاگیا مگرایک بارپھرایک سازش کے تحت حالات کوخراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔