پنجگور: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل و ڈپٹی چےئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ چائنا کے ساتھ 148 عرب ڈالر کے تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد ہونے کے بعد ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی قوم پرست میگا منصوبوں پر واویلا مچانے کی بجائے ساحل وسائل کے تحفظ کیلئے دیگر جماعتوں سے ملکر حکمت عملی طے کریں تا کہ گوادر کے مقامی افراد کے حقوق اور ان کی تشخص کا تحفظ ممکن ہوسکے جمعیت صوبے کے مفادات سے متصادم اقدامات اور پا لیسیوں کی ہر سطح پر مخالفت کرے گی وزیراعلی مکمل بے اختیار ہیں انکے اختیارات وہی لوگ استعمال کررہے ہیں جو ٹپہ لگا کر انہیں اقتدار میں لے آئے تھے اور اب انہیں کسی دوسرے انگھوٹے لگانے والے کی تلاش ہے جو انکے مفادات کی بہتر طریقے سے تحفظ کرسکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونستان میں ضلعی نائب امیر مولوی عبدالحلیم کی رہائش گاہ پر ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جے یوآئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد میر یونس عزیز زہری حافظ ابراھیم لہڑی ضلعی امیر پنجگور حافظ محمد اعظم حاجی عبدالعزیز اور حاجی عطاء اللہ بلوچ اور دیگر پارٹی رہنما بڑی تعداد میں موجودتھے انہوں نے کہا کہ جمعیت مظلوم اور محکوم طبقات کے حقوق کی جنگ لڑرہی ہے اور ہم نے ہمیشہ حقوق کے حصول کیلئے آئینی شرعی پار لیمانی اور سیاسی طریقہ کار استعمال کیاہے جمعیت کے اندر مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہم مذہبی انتہا پسندی اور لا مذہب انتہا پسندی کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ آمریکہ بھارت سمیت دیگر ممالک یہ نہیں چاہتے کہ گوادر پورٹ شروع ہو اور گوادر سے کاشغر تک تجارتی روٹ مکمل ہو اس وجہ سے وہ اس تجارتی منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ چائنا کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد ہونے کے بعد نا صرف بلوچستان ترقی کریگا بلکہ ملک بھر میں خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا انہوں نے کہا کہ قوم پرست میگا منصوبوں پر واویلا مچانے کی بجائے دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر مشترکہ حکمت عملی ترتیب دیں تا کہ گوادریوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی شناخت کو محفوظ بنایا جائے اور وہ انہیں اس بات پر قائل کریں کہ وہ اپنی زمینیں بیچنے کی بجائے لیز پر دیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت ہرسطح پر ناکام ہوچکی ہے وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ان لوگوں کی خدمت میں مصروف ہے جو انہیں ٹپہ لگاکر اقتدار میں لے آئے تھے انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کا عمل اب بھی توشنہ طلب ہے جسے قوم پرستوں نے اپنی اقتدار کے حصول کیلئے استعمال کیا مگر ایک بھی لاپتہ شخص بازیاب ہونہ سکا انہوں نے کہا کہ ملکی آئین میں ہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ موجود ہے اگر کسی شہری نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالتوں کے ذریعے سزا دیا جانا چاہئے اور اس حوالے سے فوجی عدالتیں بھی کام کررہی ہیں انہو ں نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی کے بلند و بانگ دعوں میں کوئی صداقت نہیں ہے نیشنل پارٹی جو آج کل انٹر نیشنل پارٹی بن چکا ہے اسکے دور حکومت میں صوبے کے تمام معاملات بگاڈ دیے گئے ہیں اور پسماندگی بے روزگاری اور غربت آخری حدوں کو چورہی ہیں ڈھائی سال میں روزگار کے کوئی مواقع پیدا نہیں کرسکے جو انکی نا کا می نہیں تو اور کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت چھوٹے ملازمیں کوانتقامی سیاست کے ذریعے ہر اثاں کیا جارہا ہے اور تمام فنڈز ایسے بے مقصد کاموں پر خرچ کیے جارہے ہیں جس سے عوام کا ایک فیصد مفاد بھی نہیں ہے البتہ ہر ایم پی اے نے ملنے والی 37کروڑ میں سے اپنا کمیشن ضرور بڑایا ہے انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس ٹیسٹ در اصل این ٹی پی ایس ٹیسٹ جسے نیشنل پارٹی نے اپنے ورکروں کو نوازنے کیلئے قائم کر ر کھاہے تاکہ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنے لوگوں کو بھرتی کرنے کا آسان راستہ ڈھونڈا جاسکے انہوں نے کہا کہ گوادر کی کشش نے روس کو دولخت کردیا اور اب اگر کسی دوسرے نے اس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ نوشتہ دیوار پڑھ لیں انہوں نے کہا کہ جمعیت گوادر پورٹ اور گوادر سے کا شغر روٹ کی تعمیر کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنا دیگی۔