|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2015

کوئٹہ: فاقی بیوروکریسی میں پنجاب کو کوٹے سے زیادہ حصہ ملنے پر چھوٹے صوبوں کی تشویش بڑھ گئی۔ سندھ پہلے ہی تحفظات کا اظہار کر چکاہے۔ جبکہ بلوچستان کا تو وفاقی بیورو کریسی میں حصہ ہی نہیں ، صوبائی اسمبلی کے احتجاج کے باوجود وفاقی حکومت نے روش نہ بدلی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وفاقی بیورو کریسی میں پنجاب کو کوٹے سے بھی زیادہ حصہ مل رہا ہے جبکہ سندھ کے کوٹے پر پوری طرح عملدرآمد ہی نہیں کیا جارہا ۔جس پر سندھ حکومت تحفظات کا اظہار بھی کرچکی ہے۔بلوچستان کو مکمل نظر انداز کیا جارہا ہے اور اس کے کوٹے پر سرے سے عمل ہی نہیں ہو رہا۔ وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کا کوٹہ9.5ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ وفاقی عہدوں،اتھارٹیز اور اداروں کے سربراہوں کی تقرریوں میں بلوچستان کی نمائندگی ہے ہی نہیں۔ گریڈ بائیس کی آسامیوں پر اب تک بلوچستان کا کوئی افسر تقررحاصل نہیں کر سکا۔ چالیس کے قریب وزارتوں اور ڈویژنز کے سکرٹریز میں ایک بھی بلوچستان سے نہیں۔پیمرا، نیو ٹیک، پی آئی اے، ریلویز سمیت کسی بھی ادارے اور اتھارٹی کی سربراہی بھی بلوچستان کے حصے میں نہیں آ سکی ہے ۔ایم ون، یا کسی اسپیشل گریڈ میں بھی بلوچستان کا کوئی رکن موجود نہیں۔ واضح ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی اسمبلی کئی بار وفاقی ملازمتوں میں صوبے کے کوٹے پر عملدرآمد نہ ہونے پر احتجاج کرچکی ہے لیکن وفاقی حکومت اپنی روش نہیں بدلی۔