|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2015

تربت: یشنل پارٹی کے سابق مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک کو 68 سال ہو چکا ہے قومی تحریک کا ابھی تک آقااور غلامی کا رشتہ ترک نہ ہو سکا ہے ،کاشغر گوادر روڈ بلوچ قوم کیلئے نہیں ہے چند قوتیں اپنی مفادات کی راہیں ہموار کرنے کیلئے ترقی کا شوشا کر رہے ہیں ترقی کے نام پر سائل بلوچستان پر قبضہ اور غیروں کو آباد کرنے کا فارمولا ہے انھوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کیا ہے اس پلان کے تحت ظالمانہ کاروائیاں ہو رہی ہیں بلوچوں کی مقدر کا فیصلہ کرنے والوں کی نظریں بلوچستان کے قیمتی وسائل پر لگی ہوئی ہیں 68 کے تجربے سے بلوچوں کو سبق سیکھنا چایئے انھوں نے کہا کہ مذاکرات کی باتیں ڈھونگ اور دھوکہ ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں ہے انھوں نے کہا کہ بلوچوں کے خلاف سازشوں کا مقابل کرنے کیلئے بلوچ سیاسی کارکنوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے تب ہی ان سازشوں کا مقابل کرنا ممکن ہو سکتا ہے انھوں نے کہا کہ ہمیں بلوچ قومی تحریک کو اولین ترجیح دینی چایئے اگر بلوچ تحریک کمزور ہو گئی تو ان سازشوں کا مقابل کرنا مشکل ہو گی انھوں نے کہا کہ ہمار ا زندہ مرنا نیشنل پارٹی کے ساتھ ہے نیشنل پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے اور جمہوری طرز عمل سے بلوچستان کے مسئلے کا حل چاہتا ہے کارکنان اپنے صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور قومی تحریک کو مضبوط کریں اور بلوچ قومی بقاء کی جنگ لڑیں۔