کوئٹہ : چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور ان کے لئے صوبائی بجٹ میں زیادہ حصہ مختص کردیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) نصیب اللہ بازئی، سیکریٹری صحت نورالحق، سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی، ایڈیشنل سیکریٹری صحت عبداللہ خان اور محکمہ صحت کے دیگر حکام موجود تھے۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکے لگانے کا مقصد صوبے میں بچوں کو خطرناک بیماریوں سے تحفظ دینا ہے کیونکہ ان ہی بچوں سے ہمارا مستقبل وابستہ ہے اور اہم اپنے بچوں کا مستقبل داؤ پر نہیں لگاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ جن اضلاع میں ای پی آئی سینٹرز نہیں ہیں ان میں فوری طور پر مرحلہ وار ای پی آئی سینٹرز قائم کئے جائیں، کیونکہ انسانی جانوں کو بچانا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں چیف سیکریٹری کی زیرصدارت ایک اور اجلاس منعقد ہوا جس میں کوئٹہ شہر میں بلڈنگ کوڈ پر عملدرآمد سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ، سیکرٹری کیوڈی اے عمران زرکون، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ فیصل جمال، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے طاہر منہاس ودیگر حکام بھی موجود تھے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں سینکڑوں عمارتیں اور ہسپتال بلڈنگ کوڈ کے خلاف تعمیر کی گئی ہیں اور درجنوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے جو کسی بھی وقت انسانی جانوں کے لئے خطرے کا باعث بن سکتی ہیں۔ ان عمارتوں کو مسمار کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو عمارتیں پرانی ہوچکی ہیں اور رہائش کے قابل نہیں ہیں ایسی مخدوش عمارتوں کو مسمار کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بلڈنگ کوڈ پر عملدرآمد کو ہرصورت یقینی بنایا جائے اور این او سی لئے بغیر کسی کو عمارت کی تعمیر کی اجازت نہ دی جائے۔