|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2015

کوئٹہ :  محکمہ جنگلات ، حکومت بلوچستان اور ماحولیات پر کام کرنے والے ادارے راغہ مینہ حاجی دادک طور شاہ میں جنگلات کی کٹائی کا نوٹس لیکر کاروائی عمل میں لائیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے احکامات جاری ہونے کے باوجود جنگلات کی کٹائی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار طور شاہ کے مکینوں ڈاکٹر عبدالوکیل شیرانی، نوراللہ شیرانی ایڈوکیٹ اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ حاجی دادک میں زیتون اور دیگر درختوں کا سلسلہ 25 کلومیٹر پر محیط ہے۔ جس کی کٹائی کا سلسلہ چند بااثر افراد نے ملکر 1980کو شروع کیا تھا۔ اور اب تک 40 فیصد جنگلات کو کاٹ کر بیچا جا چکا ہے۔ جس میں مذکورہ افراد سمیت محکمہ جنگلات کا آفیسربھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے اسکی روک تھام کے حوالے سے ایک آرڈر جاری کیا گیا تھا۔ جس سے وقتی طور پر کٹائی سلسلہ رک گیا۔ لیکن پھر دوبارہ اسکی کٹائی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے زمین کی حسن بھی متاثر ہوئی ہے اور فضائی آلودگی بھی بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا علاقہ اس عمل کی بھرپور مخالفت کر رہی ہے۔ لیکن چند پیسوں کی خاطر یہ افراد قدرتی حسن کا نقصان کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ درختوں کی کٹائی کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھا کر اسے پامال ہونے سے بچا لیں۔ اور کٹائی میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹھہرے میں لاکر کڑی سزا دی جائے تا کہ آئندہ ایسے کاموں کا تدارک ممکن ہوسکے۔