پسنی : نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام مرحوم ڈاکٹر یاسین بلوچ کی یاد میں تحصیل کنونشن کا انعقاد ،ڈاکٹر یاسین کو خراج تحسین پیش ،بلوچستان میں بندوق کی سیاست دم تھوڑ چکی ہے ،بلوچستان کے سیاسی کھٹن کو نیشنل پارٹی کی حکومت نے ڈھائی سالوں میں ختم کردیا ،جو لوگ کل ’’ وڈھ ‘‘ جاتے ہوئے ڈرتے تھے لیکن آج وہ کوئیٹہ میں کونسل سیشن اور آزادانہ سفر کررہے ہیں اور اسکے باجود نیشنل پارٹی کو بُرا بھلا کہتے ہیں ،کنونشن سے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرمیر حاصل خان بزنجو ،میراکرم دشتی ، میر حاجی فداحسین دشتی ،عابدرحیم سہرابی ،رمضان میمن ،بی ایس او پجار کے محمدجان کریم اور گہرام اسلم نے خطاب کیا انہوں نے ڈاکٹر یاسین نے اپنی پوری زندگی سیاست کرتے ہوئے گزاری ہے اور نیشنل پارٹی کے انہی کارکنان کی قربانیوں سے آج بلوچستان میں کھلم کھلا سیاست ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ مظلوم قوموں کو اگر انکے حقوق نہیں دیئے جائینگے تو ملک میں انارکی پھیلتی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو پورے بلوچستان میں موجود ہے ،بلوچستان میں سیاست کرنا اتنا آسان نہیں ہے اور بلوچستان میں بندوق کی سیاست دم چھوڑ چکی ہے اور جب سیاست بندوق والے ہاتھوں میں ہو تو عوام میں سیاسی شعورختم ہوجاتی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے عوام آزادانہ طورپر سیاست کا حق دیا ہے اور نیشنل پارٹی بلوچ عوام کے حقوق کا ضامن جماعت ہے۔ دریں اثناء نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ مری معاہدہ ایک حقیقت ہے جسکی پاسداری ہرصورت کی جائے گی ،مری معاہدے کے تحت آئندہ حکومت بھی انہی تینوں جماعتوں پر مشتمل ہوگا ،مری معاہدے کے تحت وزیراعلی سمیت پوری کابینہ تبدیل ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے مرکزی قیادت کے فیصلے کا انتظارہے وہ جو بھی فیصلہ کرینگے ہمیں منظور ہے میر حاصل خان بزنجو نے اپنے دورہ پسنی دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کی حکومت سے پہلے بلوچستان میں سیاست جمودکا شکارتھا لیکن آج بلوچستان میں ہرطرف سیاست ہورہی ہے ،جماعت اگر مضبوط ہو تو وہ اپنے قوم کو ایک صیح سمت دے سکتی ہے ایک منظم جماعت ایک طاقتور قوم بیدار کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا وجود عوام میں ہے اور ہم نے کھبی بھی شخصیت پرستی پر مبنی سیاست نہیں کی ہے اور جو پارٹیاں شخصیتوں کے تابے رہے ہیں آج انکا وجود مٹ چکا ہے اور اسکی زندہ مثال شہیدنواب اکبرخان بگٹی ہے جسکی شہادت کے بعد جمہوری وطن پارٹی کا وجود بلوچستان سے مٹ چکا ہے اور اسی طرح محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پی پی پی بلوچستان سے کونسلر کی ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی ورکروں کی قربانیوں کی وجہ سے آج نیشنل پارٹی بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے ،میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ آئندہ چند سالوں میں مکران میں اتنی ترقی ہوگی کہ جس کا تصوربھی ہم نہیں کرسکتے اور ترقی کے اس دور میں ہمیں صرف تین چیزیں بچا سکتی ہیں جس میں سب سے پہلے تعلیم دوئم منظم جماعت اور تیسرا ٹیکنیکل لوگ ،اور میں تمام بلوچوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل اداروں میں بھی بھیج دیں۔