|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2015

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مخلوط صوبائی حکومت صوبے میں مذہبی ہم آہنگی، مذہبی رواداری اور بھائی چارے کی فضاء کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبائی دارلحکومت میں نظام صلوٰۃ کے نفاذ کے لیے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور مسالک سے مشاورت کرے گی ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخلوط حکومت صوبے میں مذہبی ہم آہنگی، مذہبی رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، گذشتہ دو سال میں صوبے میں فرقہ وارانہ تشدد میں بتدریج کمی آئی ہے، امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آنے سے صوبے سے نقل مکانی کرے والے ہندو برادری واپس آرہی ہے، ماضی میں صوبے کا وسیع علاقہ نو گو ایریا بن گیا تھا اب بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں محفوظ ہو گئی ہیں، جرائم میں نمایاں کمی سے عوام کا حکومت پر اعتماد بحال ہوگیا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل سے ہی گڈ گورننس بہتر اورا دارے مستحکم ہو نگے، جمہوری نظام خود اصلاح کا ایک بہتر اور موثر ذریعہ ہے، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور صوبائی حکومت کے امن و امان سے متعلق اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ کی کارکردگی کا پورا ملک متعرف ہے، جبکہ گڈ گورننس ، اداروں کے استحکام کے لیے اقدامات قابل ستائش ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی اور حال کے بلوچستان میں نمایاں فرق ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی دارلحکومت کی طرح چاروں صوبائی دارلحکومت میں نظام صلوٰۃ کا نفاذ کیا جائے تاکہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضاء کو فروغ حاصل ہو، وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت صوبائی دارلحکومت میں نظام صلوٰۃ کے نفاذ کے لیے تمام مسالک اور مکاتب فکر کے علماء کرام سے مشاورت کے بعد اس کا نفاذ کرے گی۔