|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2015

تربت :  بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہاہے کہ تربت میں آئینی عدالت کاقیام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دے گا ‘ جس معاشرہ میں انصاف کی بالادستی قائم ہو تووہ معاشرہ ترقی کرے گا اورجہاں انصاف مفقود ومعدوم ہو تو وہ معاشرہ پہلے جنگل اورپھر جہنم بن جائے گا ‘عدلیہ میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز ہائی کورٹ سرکٹ بنچ تربت کے افتتاحی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا ‘ تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ ‘ ہائی کورٹ کے ججز ‘وزیراعلیٰ کے ترجمان جان محمدبلیدی‘ وکلاء تنظیموں کے نمائندگان ‘ سیاسی وسماجی شخصیات کی کثیرتعداد نے شرکت کی‘چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمدنورمسکانزئی نے کہاکہ اب وہ لمحہ آگیاہے کہ مکران کاکوئی بھی شہری اپنے حق کیلئے ہمیں پکارے تو اگلے روز ہم اس ظالم کو للکار رہے ہوں گے ‘ انہوں نے کہاکہ تربت سرکٹ بنچ کے قیام سے یہاں کے وکلاء مقابلہ کے دورمیں داخل ہوں گے اورانہیں اپنی پروفیشنل استعداد کوبڑھانے کاموقع ملے گا انہوں نے کہاکہ یہاں پر قانونی عدالتیں پہلے سے قائم تھیں آج آئینی عدالت قائم ہوئی ہے یہ آئینی عدالت شہریوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دے گی انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کا ادراک‘ احساس اور علم ہے کہ کوئی بھی بنچ بغیر بار کے نامکمل ہے ‘ بار بنچ کو انصاف پرمجبورکرتی ہے جس معاشرے میں فعال بار ہو وہاں لوگوں کو ضرور انصاف ملے گا ‘ چیف جسٹس نے کہاکہ اس تقریب کے انعقاد سے میری زندگی کی اہم خواہش پوری ہوگئی یہیں سے میں نے وکالت شروع کی ‘یہاں سے عزت اورنام کمایا اوریہاں سے بارکونسل کا رکن منتخب ہوا اس لئے اس علاقہ کامجھ پر ایک حق تھا اورآج سرکٹ بنچ کے افتتاح سے مجھے اس حق کو کسی حدتک اداکرنے کاموقع ملا جس پرمجھے خوشی ومسرت محسوس ہورہی ہے ‘ بلوچستان ہائی کورٹ کے سنےئر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاکہ تربت سرکٹ بنچ کے قیام میں سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کاوشیں بھی قابل قدرہیں ‘ انہوں نے کہاکہ ہماری ذمہ داری آئین کی پاسداری ہے اور اس میں کبھی بھی پیچھے نہیں رہیں گے‘ انہوں نے کہاکہ حکومتی اقدامات سے بلوچستان میں حالات کافی بہترہوئے ہیں‘ جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کہاکہ ہم نے لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے اگرہم اس کاتحفظ نہ کرسکے تو ہمیں اس سیٹ پربیٹھنے کاکوئی حق نہیں ‘ بلوچستان ہائی کورٹ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات اٹھارہی ہے ‘ شہریوں کے بنیادی حقوق کے حوالے سے ایکشن لینا جوڈیشل ایکٹیوزم نہیں یہ ہمارے حلف کاحصہ ہے ‘ انہوں نے کہاکہ غوث بخش بزنجو اسٹیڈیم فوراً سے پیشتر سیلابی متاثرین سے خالی کیا جائے اورمتاثرین کوکہیں اور شفٹ کیاجائے ‘تربت پسنی روڈ کی تکمیل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ہائی کورٹ بنچ کی مین بلڈنگ کی جلد تعمیر اور فنڈنگ کے اجراء کویقینی بنایاجائے ‘ تقریب سے ایڈووکیٹ جنرل ناظم الدین ایڈووکیٹ‘ وائس چےئرمین بلوچستان بارکونسل قاہر شاہ ایڈووکیٹ‘ بلوچستان بارکونسل کے ممبر مصطفی ایوب گچکی ایڈووکیٹ ودیگرنے بھی خطاب کیا۔