کوئٹہ: سیکیورٹی کے نام پر ٹرانسپورٹرز کو تنگ کیا جا رہا ہے۔ کئی گھنٹے بلاوجہ روک کر ٹرانسپوٹرز کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹرانسپورٹرز نمائندگاں کو اعتماد میں لیکر اپنے اصول وضع کرے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان بھر کے روٹ ٹرانسپورٹرز نمائندوں میر حکمت علی لہڑی، عبداللہ کرد، حاجی جمعہ خان بادینی اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جگہ جگہ قائم چیک پوسٹوں پر چیکنگ کے نام سے ٹرانسپوٹرز کو تنگ کیا جا رہا ہے اور اب نوبت ٹرانسپورٹرز کو تذلیل کرنے کی صورت میں پیش آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لک پاس ٹنل، میاں غنڈی اورکولپور کے مقام پر مسافر گاڑیوں کو شا م 6بجے سے لیکر صبح8بجے تک کانوائے کی شکل میں کھڑا کیا جاتا ہے اور سبی میں 10گھنٹے بلا وجہ گاڑیوں کو روکا جاتا ہے۔ جس سے ٹرانسپورٹرز کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا اسمگلنگ کے نام پر بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائے اور انہیں اینٹی سمگلنگ اداروں کی زمہ داری میں دیا جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیکج کے تحت ختم ہونے والی اوتھل کوسٹ گارڑ چیک پوسٹ کو اب ایک نئے اور منظم شکل میں وندر کے مقام پر قائم کیا گیا ہے جو کہ مسافر بسوں اور لاریوں کے لئے پریشانی کا باعث ہے اس سے ٹرانسپورٹرز کو جان خلاصی دی جائے انہوں نے کہا کہ انہوں نے احتجاجاً کراچی اور تفتان کے لئے ٹرانسپورٹیشن کو روک دیا ہے اگر انکے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو چند دن کے اندر کوئٹہ سے کراچی و تفتان اور دیگر علاقوں کے لئے جانے والی روٹس ٹرانسپورٹ کو روک کر اپنا احتجاج ریکارڈکرائیں گے۔