|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ میں فائرنگ کے چھ واقعات میں کونسلر سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ جبکہ مستونگ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں گل باران چوک پر تھانہ زرغون آباد کی حدود میں ملزم عبدالحکیم خلجی نے فائرنگ کرکے اپنے اٹھارہ سالہ بیٹے اسد خان کو قتل کردیا ۔ فائرنگ کے بعد ملزم نے تھانہ روڈ پر آکراپنے سالے وارڈ نمبر پانچ کے کونسلر عبدالقادر ولد سراج الدین خلجی کو گولیاں مار کر قتل کردیا اور فرار ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزمان کی تعداد دو تھی جو فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔ ماموں اور بھانجے کی لاشیں سول اسپتال کوئٹہ لائی گئیں ۔ ڈاکٹر کے مطابق مقتول عبدالقادر کو سینے میں تین گولیاں جبکہ اسد خان کو کنپٹی پر ایک جبکہ سینے میں دو گولیاں ماری گئیں۔ پولیس نے دونوں جائے وقوعات سے شواہد اکٹھے کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ابتدائی طور پر دوہرے قتل کی وجہ رشتہ کا تنازعہ معلوم ہوا ہے ۔ دوسری جانب بروری روڈ پرآخری اسٹاپ امین آباد میں واقع محبوب علی بگٹی کو گھر کے باہر قتل کردیاگیا۔ پولیس کے مطابق مقتول گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماء خادم حسین کا بیٹا ہے۔ نامعلوم شخص نے گھر کے دروازے پر دستک دی جب محبوب علی باہر نکلا تو اسے اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگیا۔ مقتول کی لاش بولان میڈیکل کمپلیکس لائی گئی ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مقتول کو سینے اور جسم کے مختلف حصوں پر سات گولیاں ماری گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ پرانی دشمنی معلوم ہوتی ہے۔ جبکہ ادھر تھانہ نیو سریاب کی حدود میں مشرقی بائی پاس پر شیر جان اسٹاپ کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کرکے عبدالغفور ولد خدائے نظر بادیزئی کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ مقتول کی لاش سول اسپتال لائی گئی۔ ڈاکٹر کے مطابق عبدالغفور کو چہرے اور گردن پر چار گولیاں ماری گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ زاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔ مقتول کے ورثاء نے محمد کوہ بادیزئی کے دو بیٹوں عبداللہ اور نصیب اللہ سمیت تین افراد کو نامزد کیا ہے۔ تیسرے نامزد ملزم کا نام عطاء اللہ بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح تھانہ بروری کی حدود ہزارہ ٹاؤن میں ولی حسن امام بارگاہ کے قریب اٹھارہ سالہ محمد ہادی ولد محمد حسین ہزارہ سکنہ بلاک نمبر ایک ہزارہ ٹاؤن موٹر سائیکل پر جارہا تھا کہ نامعلوم شخص نے پیچھے سے ایک گولی مار کر زخمی کردیااور فرار ہوگیا۔ زخمی کو فوری طور پر بی ایم سی لایا گیا۔ ڈاکٹر کے مطابق گولی محمد ہادی کی پیٹھ میں گولی اور سینے کو چھوتی ہوئی نکل گئی ۔ زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔تھانہ بروری ہی کی حدود عیسیٰ نگری سے پولیس اسسٹنٹ سب انسپکٹر عظمت کی اہلیہ نجمہ بی بی کو زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا۔ نجمہ بی بی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ وہ شوہر کا پستول ہاتھ میں اٹھائی ہوئی تھی اس دوران اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی اور پیٹ میں آلگی ۔ادھر مستونگ کے علاقے کانک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے رحمت اللہ رئیسانی ولد محمد عثمان کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔مقتول کلی میر حقمل رئیسانی کانک کا رہائشی تھا ۔ قتل کی وجہ پرانی دشمنی معلوم ہوتی ہے۔ لاش سول اسپتال مستونگ میں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔دریں اثناء ضلع خضدار کی تحصیل نال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نیشنل پارٹی کے دو مقامی رہنماء جاں بحق ہوگئے۔لیویز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ضلع خضدار کی تحصیل نال کے علاقے دردان گریشہ میں پیش آیا جہاں دو موٹر سائیکل سوار نقاب پوشوں نے نیشنل پارٹی کے رہنماء اور یونین کونسل گریشہ کے چیئرمین محبوب ساجدی کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں محبوب ساجدی محفوظ رہے تاہم گاڑی میں سوار ان کے دو ساتھی میر عطاء اللہ ولد محمد بخش ساجدی اور غلام صدیق ولد غلام قادر سمالانی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ دونوں مقتولین نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماء تھے۔ لیویز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کرد ی جبکہ مقتولین کی لاشیں قریبی اسپتال منتقل کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق محبوب ساجدی ساتھیوں کے ہمراہ گونی گریشہ میں تعزیت کے بعد واپس گھر جارہے تھے ۔لیویز کے مطابق مقتول عطاء اللہ ساجدی نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق صحافی میر عتیق ساجدی کے بھائی تھے ۔عتیق ساجدی نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔