کوئٹہ: ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان نے تین روزہ قومی انسداد پولیو مہم کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں ہیں سہ روزہ اانسداد پولیو مہم بلوچستان بھر میں سوموار کے روز سے شروع ہورہا ہے ،بدھ کے روز ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران صوبے کے 30اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 24لاکھ 72ہزار اور 616بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس مہم کے دوران 6ہزار 4سو 63موبائل ٹیمیں، 782فکسڈ سائٹ پراور311ٹرانزٹ پوائنٹس پر اپنے فرائض انجام دیں گے ۔ اس مہم کے دوران 55ہزار 85افغان مہاجرین کے بچوں کو بھی انسداد پولیو کے قطر ے پلائے جائیں گے ۔انسداد پولیو مہم کو کامیاب اور ہر بچہ کو قطرے پلانے کیلئے کمیونٹی ہیلتھ ولنٹیرکی بھی خدمات انجام لی جارہی ہے جو ان ہائی رسک ایریازمیں کام کررہی ہیں جہاں پر بچوں تک رسائی مشکل ہے ، اس عمل میں بہتر بنانے کیلئے علماء کرام ، قبائلی رہنماؤں اور معتبرین کی بھی مدد لی جارہی ہے اور ہماری میڈیا، عوام،اور ہر شہری سے اپیل ہے کہ وہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہمارے بچے مستقل معذوری سے بچ سکیں کیونکہ پولیو قابل علاج مرض ہے اور اسے ختم کیا جاسکتا ہے اس وقت دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ممالک ہے جہاں پر پولیو وائرس موجود ہے اور رواں سال کیسز سامنے آئے ہیں ، اس وقت بلوچستان میں پولیو کے ساتھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں پانچ کیسز کوئٹہ سے، ایک قلعہ عبداللہ اور ایک لورالائی سے سامنے آیا ہے ۔ اس وقت پاکستان بھر میں اب تک 49کیسز سامنے آئے ہیں جس میں بلوچستان میں رواں سال کیسز کی تعداد کم ہے تاہم چیلنجز اور مسائل ابھی تک کم نہیں ہوئے کیونکہ ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ اس وقت چھین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پورے صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جاتا ہے ۔ بلوچستان میں انسداد پولیو مہم میں بہتر ی خوش آئند ہے تاہم اب بہت کچھ کرنا ہے اور کارکردگی مزید بہتر نہ کی گئی تو گزشتہ مہم میں کیے گئے اقدامات سود مند ثابت نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے لیے سیکورٹی کے انتظاما ت بھی مکمل کرلیے گئے ہیں جس میں ضرورت کے مطابق بلوچستان لیوزاور پولیس کے عملے تعینات ہوں گے اور فرنٹئیر کور (ایف سی ) بلوچستان بھی اضافی سیکورٹی فراہم کرے گی ۔رواں ماہ کے شروع میں کوئٹہ میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جو افسوسناک ہے تاہم اس سے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں ، بچے کے والد نے اپنے اس دو سال کے بیٹے کو چھپا کر رکھا تھا اور باقی تین بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہا تھا ، والد یہ کہتا تھا کہ اسے اپنے سب سے چھوٹے بچے سے پیار ہے اس لئے وہ قطرے نہیں پلا تا تھا اور اسے چھپاتا تھا جبکہ دیگر تین کو انسداد پولیو کے قطرے پلارہے تھے ، میں یہی کہوں گا کہ والد کی مجرمانہ غفلت کے باعث بچہ معذور ہوگیا اور یہ پیار نہیں بلکہ دشمنی تھی بچے کساتھ جس کو وہ شاید معاف نہیں کرے گا، اس لئے میں اپیل کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے اور بار بار پلائے کیونکہ وائرس یہاں موجود ہے کسی بھی وقت ان بچوں پر حملہ آور ہو سکتا ہے جس کی قوت مدافیعت کم ہے ،ہم نے گزشتہ انسداد پولیو مہم میں نوے فیصد سے زائد انکاری بچوں پر قابو پایا گیا ہے لیکن اس میں اونچ ینچ ہوتی رہتی ہے اور سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوا ۔انکا کہنا ہے کہ بلوچستان کے عوام کیلئے خوش آئند اور قابل فخر ہے کہ ہمارے ایک لیڈی ہیلتھ ورکر کو بین الاقومی سطح پر ایوارڈ سے نوازہ گیا ہے جو یہاں پر کام کرنے والی خواتین کے عزم اوراردوں کا ثبوت ہے لیڈی ہیلتھ ورکر فریدہ کو ہوپ فار اچیومنٹ (Hope for Achievment)ایوارڈ بیل گیٹس اور ابو ظبی کے سپریم کمانڈر کی جانب سے خصوصی انعام دیا گیا ہے ہمیں امید ہے کہ یہ کارکردگی برقرر رہے گی کیونکہ فرنٹ لائن ورکرز کی کارکردگی بہتر ہونے سے ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا اور سب سے زیادہ کردار انہیں کا ہے ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور آئندہ بھی لیا جائے گا کیونکہ یہ ہمارے قائدین ہیں جو اس مہم کی سربراہی کررہے ہیں ۔
انسداد پولیو مہم کی تیاری مکمل ، مہم سوموار سے ہوگی
وقتِ اشاعت : December 9 – 2015