|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2015

کوئٹہ: نظامت اینٹی کرپشن بلوچستان نے انتہائی بھونڈے طریقے سے چاپلوسی کامظاہرہ کرتے ہوئے ہر بڑے اور طاقتور افسر کو اپنے نام نہاد ایوارڈ سے نوازا جس کی مثال بلوچستان میں ملنی مشکل ہے۔ اکثر بڑے بڑے عہدوں پرفائز لوگوں کوایوارڈ دینے کے بعد اپنے من پسند لوگوں کے نام بھی شامل کردیئے۔ نظامت اینٹی کرپشن کی لاعلمی کا عالم یہ ہے کہ انتقال کئے ہوئے پاکستان کی مشہورترین شخصیت رانابھگوان داس سابق جج سپریم کورٹ کو بلوچستان پبلک کمیشن کا چیئرمین بتایا اور قبر کے اندر اس کے ایوارڈ کوپہنچادیا۔ رانا بھگوان داس کو انتقال ہوئے عرصہ دراز گزرچکا ہے۔ ادارے کو یہ نہیں معلوم کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین کون ہے۔ وہ ہندو ضرور ہے مگر اس کا نام رانا بھگوان داس نہیں ہے۔ نظام اینٹی کرپشن نے اپنی چاپلوسی اور لاعلمی کا اظہار اردو اخبار کے ایک اشتہار میں کیا ہے جو بروز بدھ کو شائع کیا گیا اور تاریخ کا حصہ بن گیا۔ حکومتی ادارے اپنی اچھی کارکردگی کے ذریعے عزت اور وقار حاصل کرتے ہیں بڑے اور طاقتور افسران کی چاپلوسی سے نہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چیف سیکریٹری اس پرضرور کارروائی عمل میں لائینگے اور چاپلوسی کے دوڑکو مکمل بند کرادینگے تاکہ کوئی دوسرا ادارہ اس قسم کی سستی شہرت حاصل کرنے کی کوششیں نہ کریں۔