کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے معاہدوں پر عمل درآمد کرنا اسلام اور حقیقی قوم پرستی کا تقاضہ ہے مری معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے نواز شریف کا نواب ثناء اللہ زہری کو بطور وزیراعلیٰ بلوچستان نامزدہ کرنے کا اعلان ہم صوبے میں نواب ثناء اللہ زہری کی طرز حکومت کو دیکھنے کے بعد بطور اپوزیشن تعاون کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے توقع ہے وہ ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اورہم ایک اچھی ٹیم کے ساتھ ان سے صوبے کو چلانے کی توقع ان سے رکھتے ہیں یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز این این آئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ لیکن پھر بھی اگر انہوں نے موجودہ حکومت کی طر ز حکمرانی کی تسلسل کو برقرار رکھا اور قوم پرستوں کی طرح حکومتی معمالات چلانے کی کوشش کی تو ہم عوام کے بہتر مفاد میں اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے جس طرح ہم نے بطور اپوزیشن موجودہ حکومت کے خلاف ادا کیا بلوچستان کو قوم پرستوں نے مسائل کے سوائے کچھ نہیں دیا ہے اور یہاں پر آباد اقوام کے درمیان نفرتوں کو جنم دیا ہے ڈھائی سال میں عوام کو مایوسیوں اور مسائل کے سوائے کچھ نہیں دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ڈھائی سال تک صوبے میں اقرباپروری اور پسند و ناپسند کی بنیاد پر صوبے کو تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا گیا ہے اگر موجودہ صوبائی حکومت مالی مشکلات درپیش نہیں آئی تو اس کی خالصتا وجہ ہماری سابق حکومت کی کاوشیں کا نتیجہ ہے کہ جس کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈٖ میں صوبے کو حصہ ملنا تھا یعنی موجودہ حکومت کو مالی حوالے سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا لیکن اس کے باوجود بھی عوام کے مسائل حل کرنے میں موجودہ حکومت مکمل طورپر ناکام رہی اور عوام کے مسائل میں بے پنا ہ اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھاپنوں کو نوازتے ہوئے صوبے کوانتظامی طورپر بھی مشکلات کا شکار کردیا۔ایک سوال کے جواب میں کہ وہ بطور اپوزیشن لیڈر چیف آف جھالاوان سردار ثناء اللہ خان زہری کی حکومت سے تعاون کرینگے کہ جواب میں ۔انہوں نے کہاکہ نوا ب زہری ایک منجھے ہوئے سیاستدان اور پارلیمانی امور کا تجربہ رکھتے ہیں اگر انہوں نے صوبے معاملات کو ایک درست سمت پر لے جانے کی کوشش کی جس کی ہم ان سے توقع رکھتے ہیں تو یقیناًاپوزیشن کے طورپر ان سے مکمل تعاون کرینگے اور حکومتی معاملات میں اصلاح میں ان کی مدد کرینگے اگر معمالات سابقہ رہا تو ہم ڈٹ کرعوامی مفادمیں ان کا مقابلہ کریں گے