تربت : نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کہدہ اکرم دشتی نے پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے ڈاکٹر مالک کی قیادت میں اقتدار سنبھالتے ہی امن و امان، لاپتہ افراد کی بازیابی، مسخ شدہ لاشوں کی برامدگی، ترقی و دیگر فلاحی منصوبوں پر کام شروع کردیا جبکہ جلاوطن رہنماؤں کے ساتھ مزاکرات اور گفت و شنید بھی کی گئی مگر براہمدگ بگٹی اور خان قلات کے علاوہ کوئی مثبت رد عمل دوسری طرف سے نہیں ملا۔ہماری کوششوں کو مثبت لینے کے بجائے سخت جواب دیاگیا اور نیشنل پارٹی کو خاص نشانے پر رکھ کر ان کی قیادت ،کارکنوں، ہمدردوں اور حامیوں کو نشانہ بنایاگیا جس کی تازہ مثال ڈاکٹر شفیع بلوچ کا آواران جھاؤ میں کیا گیا قتل ہے جن کی پر سطح پر پر زور مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر شفیع بلوچ کواس لیئے ٹارگٹ کیا گیا کہ وہ خیر جان بلوچ کے بھائی تھے جو نیشنل پارٹی کے رہنما ہیں ایسے قتل سے بلوچستان مذید تاریکی اور ابتری کی جانب جائیگا بلکہ کسی بھی معاشرے میں دانشور، ڈاکٹر،انجنیئریا باشعور سیاسی کارکن کا ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے آوران جیسے پسماندہ علاقے میں ڈاکٹر شفیع بلوچ جیسے مسیحا کو بہیمانہ قتل کوئی قومی خدمت نہیں بلکہ تباہی کا راستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک خاص پارٹی کو نشانے پر رکھ کر ان کے کارکنوں کا قتل اسے دباؤ میں رکھنا ہے تشدد چاہیے ریاست کا ہو یا مزاحمتی فیکٹر کی جانب سے کیا جائے قابل مذمت ہے نیشنل پارٹی کی سیاست کا سمت واضح ہے ہم پر امن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور اس علاقے میں روشن فکر سیاست کے زریعے سیاسی ورکر، عوام اور اداروں کی مظبوطی کے ساتھ عوام کو باشعور بنانے کے لیئے جدوجہد کررہے ہیں قوم کو باشعور بنانے والی پارٹی کو نقصان دینا مجموعی قومی نقصان ہے بلوچستان کو ابتر صورتحال میں دھکیلنے اور تاریک بنانے والی صورتحال اس قوم کے خلاف سازش ہے جو لوگ ایسا کررہے ہیں وہ دانستہ یا نادانستہ بلوچ قوم اور بلوچستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، بلوچستان جیسے صوبے میں جہاں پہلے ہی ڈاکٹر، انجنیئر، اساتذہ محدود ہیں انہیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنانا ہر لحاظ سے ناقابل تلافی نقصان ہے جس کے بھیانک اثرات پڑتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ ڈاکٹر شفیع بلوچ سمیت نیشنل پارٹی کارکنوں کے قتل میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے سزا دے۔ انہوں نے مذیدکہاکہ نیشنل پارٹی الیکشن میں جارہی ہے ایسے ماحول میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں کو ٹارگٹ کرناان کو دباؤ میں لانا اور خوفزدہ کرنا ہے تاکہ غیر سیاسی ، موقع پرست اور غیر عوام دوست عناصر کو محفوظ راستہ دیا جاسکے ۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فدا حسین دشتی ،ضلعی صدر محمد طاہر، مرکزی یوتھ سیکرٹری محمد جان دشتی، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن شے غلام قادر بلیدی، تحصیل تربت کے صدر قادر بخش و دیگر بھی موجود تھے۔