|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام ہمارے آکابرین کی حقیقت کاؤشوں اور قربانیوں کی ثمر کا نتیجہ ہے کہ آج پاکستان کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے اس وجہ سے لوگ جوق درجوق ہماری صفوں کا حصہ بن رہے ہیں ایک گھر میں بھی بھائیوں کے درمیان مختلف معاملات پر اختلاف ہوسکتا ہے بات چیت ہی کے ذریعے تمام مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکتا ہے۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر رکنیت کی بحالی کے مبارکباد دینے والے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ آج اس وقت بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا جو سیاسی نعرہ تھا جس کے ذریعے وہ عوام سے ووٹ لیتے یا اس کے جذبات اکھساتے اس کو جمعیت علماء اسلام نے عوامی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے اپنی سابق حکومت میں اس کو منوں تن مٹی تلے دبادیا جس کے بعد ان کی کوشش اب یہ ہے کہ صالحین کی جماعت جمعیت علماء اسلام کو چونکہ وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر تو شکست نہیں دے سکتے اب ان کی کوشش یہ ہے کہ جمعیت کے کارکنوں کے درمیان اختلافات پیدا کرکے جمعیت کی مقبولیت میں کمی واضح کریں انہوں نے کہاکہ شاید یہ قوتیں یہ بات بھول چکے ہیں کہ جمعیت ایک نظریاتی اور نظریات کے پیروکاروں کی جماعت ہے جو جمعیت کے منشور پر متفق ہو اور اس کو اپنے گھر جیسا سمجھتے ہیں وہ کبھی بھی اس طرح کے سازشوں میں کامیاب نہیں ہوسکتے ان کو اگر جمعیت کو نیچا دیکھنا ہے تو وہ اپنی کارکردگی کے ذریعے ایسا کرسکتے ہیں چونکہ ان کے پاس کوئی کارکردگی نہیں ہے اس وجہ سے وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر چاہتے ہیں کہ ہمارے صفوں میں دراڑھے ڈال دے انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ نظریات کی سیاست کی ہے اور کرتے رہیں گے ہم جمعیت کو اپنا گھر سمجھتے ہیں جمعیت میں پیدا ہوئے ہے اور جمعیت کے ساتھ جینامرنا ہے ہم کسی بھی صورت نہیں چاہئے گے کہ جمعیت کو کوئی نقصان پہنچائے انہوں نے کہا کہ جمعیت کو توڑنے کیلئے بہت سارے قوتوں نے کوشش کی لیکن ان کو سوائے مایوسی اور ندامت کے سواء کچھ نہیں ملا کارکن اپنے صفوں میں اتحاد و اتفاق رکھیں کارکنوں کا آپس میں اختلاف تو ہوسکتا ہے لیکن نظریاتی طور پر ہم سب ایک چھتری کے تلے ہیں ۔