کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وپولیٹیکل سیکرٹری وزیراعلیٰ بلوچستان خیرجان بلوچ کے بھائی ڈاکٹرشفیع محمدبلوچ کی شہادت پرنیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن ڈپٹی میئر خضدارعبدالحمید بلوچ ،مرکزی رہنماء سابق ناظم خضدار محمدآصف جمال دینی،صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر حاجی عطاء محمدبنگلزئی،حاجی احمد نواز بلوچ،چیئرمین مارکیٹ کمیٹی کوئٹہ حاجی عبدالصمد بلوچ،صوبائی لیبرسیکرٹری عبیداللہ لاشاری سمیت کوئٹہ سے شہادت کے دن خیرجان بلوچ کے ہمراہ آواران کی تحصیل آبائی گاؤں جھاؤ گئے جہاں نیشنل پارٹی کے رہنماء شہید ڈاکٹرشفیع محمدبلوچ کی تدفین کے بعد فاتحہ خوانی کی اورنیشنل پارٹی کے رہنماء خیرجان بلوچ کوصبر کی تلقین کرتے ہوئے ہمدردی کااظہار کیااورشہید کی علاقے کے عوام کیلئے کی گئی خدمات کوسراہا اورکہاکہ ایسے انسان صدیوں میں پیداہوتے ہیں جواپنی قوم اورعلاقے کے لوگوں کی خاطر تمام مراعات کوٹکراکر ان کی خدمت کیلئے پسماندہ علاقوں میں زندگی گزارتے ہیں نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاکہ شہید ڈاکٹرشفیع محمدبلوچ بھی ان عظیم انسانوں میں تھے جس نے اپنی گورنمنٹ کے ہوتے ہوئے بھی اپنے پسماندہ علاقے میں بحیثیت ڈاکٹر خدمات سرانجام دینے کوترجیح دی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاکہ شہید چاہتے تواپنے ہی گورنمنٹ میں پسند کی پوسٹنگ لے سکتے تھے اورآرام سے زندگی گزارسکتے تھے وہ چاہتے تو سیکنڈ ٹائم پرائیویٹ کلینک بھی چلاسکتے تھے اوردولت اکھٹا کرسکتے تھے مگر شہید نے تمام آسائشوں اورسہولیات کوپس پشت ڈال کراپنے علاقے کی مفلوک الحال عوام کی خدمت کرنے کوترجیح دی اوروہاں لوگوں کی خدمت کواپنانصب العین بنایانیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاکہ علاقے کے عوام نے شہید کی خدمات کوجس جذبات کے ساتھ اظہار کیاہم وہ بیان نہیں کرسکتے انہوں نے کہاکہ ہزاروں لوگوں کی آنکھیں نم تھی اوران کے منہ سے شہید کیلئے دعاؤں کے ساتھ یہ سناکہ ہم لوگ چوری ہوگئے کون ہمیں اب راتوں کوآکر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرے گاان آہوں اورسسکیوں کی وجہ سے ماحول مزید سوگوار ہوگیااور ہمیں یہ پیغام ملا کہ شہید اپنی خدمت اورانسان دوستی کی بدولت علاقے کے عوام میں مسیحا کی حیثیت اختیار کرگئے ہیں اورعوام انہیں صدیوں یاد رکھے گی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے آخر میں کہاکہ جن لوگوں نے ڈاکٹرشفیع محمد بلوچ کوشہید کیاان کیلئے اتناکہیں گے کہ آپ نے جن مفلوک الحال جھاؤکے عوام سے شہید کوالگ کیاہے اس کافیصلہ تاریخ کریگی کون غلط کون صحیح تھامگرہم اتناضرور کہیں گے کہ شہید کی موت نے ہزاروں انسانوں سے ان کامسیحا چھین لیا۔