|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے تربت اور قلات میں سیکورٹی فورسز نے کارروائیوں کے دوران نو دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ فائرنگ کی زد میں آکر ایف سی کے دو جوان اور ایک آٹھ سالہ بھی جاں بحق جبکہ ایک آفیسر سمیت دو زخمی بھی ہوئے۔ سو کلو گرام سے زائد دھماکا خیز مواد اور بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ ایف سی حکام کے مطابق بلوچستان کے جنوب مغربی ضلع کیچ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر تربت سے ساٹھ کلو میٹر دور تحصیل دشت میں دوسرے روز بھی فرنٹیئر کور بلوچستان اور حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی جاری رہی جس کے نتیجے میں پہلے روز تین دہشتگرد ہلاک جبکہ دوسرے روز مزید پانچ دہشتگرد مارے گئے۔ کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ایف سی حکام نے بتایا کہ منگل کو فرنٹیئر کور بلوچستان مکران سکاؤٹس 125 ونگ کا دستہ لیفٹیننٹ کرنل ہارون کی سربراہی میں علاقے میں نئی چیک پوسٹیں قائم کرنے کیلئے جارہا تھا۔ دستے میں 175سپاہی شامل تھے۔ دشت کے علاقے درچکوہ میں گھات لگائے عسکریت پسندوں نے ایف سی دستے پر اچانک حملہ کردیا۔ اس طرح دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کا لیفٹیننٹ کرنل ہارون گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ جس کے بعد تربت اور قریبی علاقوں سے ایف سی مکران اسکاؤٹس کے کمانڈنٹ کی قیادت میں اضافی نفری روانہ کی گئی۔ اس دستے پر بھی راستے میں سورگ کے مقام پر حملہ کیا گیا۔ اس طرح دشت کے علاقوں بلنگور، سورگ، زریں بگ اور دیگر مقامات پر چوبیس گھنٹے سے زائد تک ٹولیوں کی صورت میں فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو مسلسل علاقہ چھوٹے اور درمیانی درجے کے ہتھیاروں کی فائرنگ سے گونچتا رہا۔ دونوں اطراف سے کلاشنکوف، لائٹ مشین گنز اور راکٹوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ایف سی کو ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد حاصل تھی۔ ایف سی ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں مجموعی طور پر آٹھ دہشتگرد مارے گئے جن میں کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے اہم کمانڈر ماما بگٹی کا بھائی بھی شامل ہے۔ جبکہ ایف سی کے دو جوان لانس نائیک عبدالغنی ولد عبدالعزیز سکنہ چکوال ، سپاہی شیر بندی خان ولد خیسور خان سکنہ محلہ فتح خیل بہرام خیل ضلع لکی مروت جاں بحق جبکہ ایف سی کے لیفٹیننٹ کرنل ہارون اور ایک سپاہی قمر عباس زخمی ہوگئے۔ زخمی سپاہی کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے جبکہ لیفٹیننٹ کرنل ہارون کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے طبی امداد کیلئے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی آفیسر کو بائیں بازو پر ایک گولی لگی ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایف سی حکام کے مطابق چوبیس گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد کالعدم تنظیم کا گڑھ کہلائے جانے والے اس علاقے کو کلیئر کرادیا گیا ہے اور اس میں ایف سی کی چیک پوسٹیں بھی قائم کردی گئی ہیں۔کارروائی کے دوران سڑک کنارے نصب دیسی ساختہ بم بھی برآمد کرکے دھماکے سے ناکارہ بنادیا گیا۔ ہلاک دہشتگردوں میں سے چھ کی لاشیں موقع پر ہی پڑی ہیں جبکہ دو کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تربت پہنچا کر لیویز کی تحویل میں دیدی گئی ہیں۔جہاں ان کی شناخت محمد ولد دین محمد اور علی ولد محمد ساکنان پنوڈی دشت کے ناموں سے ہوئی ۔ جبکہ مرنے والوں میں جلال عرف بلوچ سکنہ نودز کیچ ، غنی بگٹی عرف فقیر سکنہ ڈیربگٹی ، داد جان عرف شیہک سکنہ پیدراک اور صابر بلوچ عرف لال شامل بتائے جاتے ہیں تاہم سرکاری طور پر ان کے ناموں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہیں۔ لیویز ذرائع کے مطابق جھڑپ کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر آٹھ سالہ سمرین ولد فدا حسین نامی بچی جاں بحق ہوگئی۔ادھر ضلع قلات کی تحصیل سوراب کے علاقے بینچہ میں ایف سی اور خفیہ ادارے نے خفیہ اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ اس دوران مکان میں موجود دہشتگرد کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ایف سی قلات اسکاؤٹس کے کمانڈنٹ توصیف احمد کے مطابق کارروائی میں کالعدم علیحدگی پسند بلوچ لبریشن فرنٹ کا اہم کمانڈر محمد حسن محمد حسنی مارا گیا جبکہ اس کے قبضے سے ایک تھری ناٹ تھری رائفل، ایک بارہ بور رائفل اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی۔ قلات ہی کے علاقے منگچر میں کلی زرد غلام جان میں بھی ایف سی اور خفیہ ادارے نے دہشتگردوں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا جہاں زیر زمین چھپایا گیا سو کلو گرام سے زائد دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔ تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔