|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان کے مطابق پارٹی کی جانب سے گوادر میں بلوچوں کو درپیش مسائل خدشات و تحفظات کے حوالے سے 10 جنوری کو آل پارٹیز کانفرنس اہمیت کی حامل ہوگی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین کو دعوت دی جائے گی آل پارٹیز کانفرنس اس حوالے سے افادیت اور اہمیت زیادہ ہے کہ بلوچستان میں حکمرانوں نے اپنے ڈھائی جو گزارے ہیں اس دور میں گوادر کے مقامی بلوچوں کو مکمل نظرانداز کیا گیا اس لئے آج عوام پانی جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں اور پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں انہوں نے جو وعدے کئے وہ وعدے تک محدود رہے عملاً گوادر کے بلوچوں کی سماجی زندگی گزارنے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے بلکہ مغربی روٹ کے حوالے سے بلوچستان کی مختلف جماعتوں نے آواز بلند کی بی این پی واحد بلوچوں کی سیاسی قوت ہے جس نے گوادر کے اہم ایشو پر بلوچوں کو درپیش مسائل تحفظات اور خدشات کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس اس لئے ضروری سمجھا کہ ہماری سیاست کا محور و مقصد بلوچوں کی حقیقی ترقی و خوشحالی کو ممکن بنانا ہے بی این پی گوادر میگا پروجیکٹ اور جتنے بھی ترقی وخوشحالی کے منصوبے ہیں ہم اس کی مخالفت نہیں کرتے بلکہ ایسے ترقی و خوشحالی کیلئے وہ پروجیکٹ قابل قبول نہیں جس سے بلوچوں کو نقصان پہنچے دریں اثناء پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن ایڈووکیٹ موسیٰ بلوچ ‘ غلام نبی مری ‘ میرخورشید جمالدینی ‘ یونس بلوچ میر غلام رسول مینگل ‘ عبدالولی مینگل آج پارٹی کے تنظیمی دورے پر کوہلو پہنچیں گے اور کل 5 دسمبر بارکھان کے سابق صدر وڈیرہ گلزار سے چہلم میں شرکت اورپارٹی کارکنوں سے خطاب کریں گے ۔