|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع مستونگ، کیچ اور لورالائی میں بم اور بارودی سرنگ دھماکوں میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت چار افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔ جبکہ تربت کے قریب سرچ آپریشن میں تین دہشتگرد بھی مارے گئے۔ ایف سی ترجمان کے مطابق ضلع مستونگ کے علاقے اسپلنجی میں فرٹیئر کور بلوچستان قلات اسکاؤٹس 86 ونگ کی دو گاڑیاں چیک پوسٹوں کیلئے پانی کیلئے جارہی تھیں۔ راستے میں نامعلوم دہشتگردوں نے سڑک کنارے نصب بم کے ذریعے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں سپاہی طارق سکنہ اٹک جاں بحق جبکہ جبکہ لانس نائیک امتیاز اور سپاہی نوید زخمی ہوگئے۔ دونوں زخمیوں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ ایک اور واقعہ میں ضلع کیچ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر تربت سے پینسٹھ کلو میٹر دور دشت میں سبدان کے مقام پر فرنٹیئر کور بلوچستان مکران اسکاؤٹس کے گشت پر مامور گاڑیوں کے قریب بم دھماکا کیا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں تین سپاہی صدام، انصر اور مسعود زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو تربت لایا گیا جہاں سپاہی صدام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ باقی دو زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ ضلع کیچ ہی کے علاقے تمپ میں بالیچہ کے قریب سرنکین کے مقام پر انگور کے باغات میں ایف سی نے خفیہ سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ ہلاک دہشتگردوں میں کالعدم مسلح تنظیم لشکر بلوچستان کے اہم کمانڈر خلیل عرف نود ولد علی محمد سکنہ بالیچہ بھی شامل ہیں۔ باقی دو دہشتگردوں کی شناخت حکیم ولد برکت سکنہ ناصر آباد تربت اور امجد ولد محمد علی سکنہ پروم ضلع پنجگور کے ناموں سے ہوئی ہے۔ تینوں افراد کی لاشیں ایف سی نے تربت لیویز کے حوالے کیں۔ لیویز نے لاشیں سول اسپتال تربت پہنچائیں۔ لیویز کے مطابق ہلاک دہشتگردوں میں خلیل اور حکیم کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں جبکہ امجد کی لاش کل آبائی علاقے پنجگور روانہ کی جائے گی۔ ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے تین کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ ترجمان ایف سی کے مطابق ہلاک دہشتگرد سیکورٹی فورسز، سرکاری تنصیبات پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث تھے۔ ادھر ضلع کوہلو کے چمالانگ سے ملحقہ علاقے بالا ڈھاکا میں بارودی سرنگ پر موٹر سائیکل چڑھنے سے دھماکا ہوا۔ دھماکے میں موٹر سائیکل تباہ ہوگئی اور اس پر سوار ایک شخص میر حسن ولد کریم بخش جاں بحق جبکہ دو افراد داد محمد ولد جان محمد اور محمد خان ولد سہراب خان زخمی ہوگئے۔ تینوں افراد کا تعلق کوہلو کے علاقے گریسنی سے بتایا جاتا ہے جو چمالانگ میں واقع کوئلہ کانوں کے سیکورٹی گارڈ تھے۔