وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے سلسلے میں شاہراہوں کی جلد ازجلد تکمیل کو ایک قومی فریضہ سمجھتے ہیں اور اس پر پورے قومی جذبہ سے کام کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے یہ بات گزشتہ روز تلار میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ ایف ڈبلیو او کی جانب سے زیر تعمیر شاہراہ کے معائنہ کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گوادر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے قریب مزید ڈیموں کی تعمیر کیلئے فوری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے گوادر میں ڈی سیلنیشن پلانٹس کے کام میں حائل رکاوٹوں سے متعلق بی ڈی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے گوادر میں علاقہ کے معتبرین اور بلدیاتی نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل گوادر بابو گلاب نے وزیراعلیٰ کو مختلف مسائل سے آگاہ کیا جن کے حل کیلئے وزیراعلیٰ نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ گوادر میں اس وقت سب سے اہم مسئلہ جو سر اٹھایا ہوا ہے وہ پانی کا ہے ،گوادر میں پانی بالکل ناپید ہوچکا ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری کی جانب سے گوادر میں پانی کے حوالے سے جلد اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی قابل ستائش ہے مگر اس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کو اولین ترجیح دی جائے کیونکہ ایک طرف گوادر مرکز نگاہ ہے جہاں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے اگر وہاں کے مکین پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم رہیں گے تو یقیناََ اس سے ایک اچھا پیغام نہیں جائے گا، آج بھی گوادر میں پانی کی قلت پر سیاسی حلقے سراپا احتجاج ہیں جن میں حکومتی جماعتیں بھی شامل ہیں۔ اگر گوادر کی ترقی ملک اور خطے میں بڑی تبدیلی لاسکتی ہے تو پہلے گوادر کے بنیادی مسائل حل کیے جائیں اور ان کو یہ باور کرایا جائے کہ یہاں کی ترقی پر سب سے پہلے حق ان کا ہے مگر المیہ یہ ہے کہ آنکاڑہ ڈیم کے خشک ہونے کے باوجود متبادل پانی کے ذریعے پر کام نہیں کیا گیا جس کے باعث آج گوادر کے عوام شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے دورہ گوادر میں پانی کا مسئلہ زیر غور آیا۔ اس معاملے کو جتنا جلد نمٹایا جاسکے اتنا ہی بہتر ہوگا اس سے گوادر کے عوام سمیت سیاسی حلقوں میں موجود بے چینی دور ہوگی ۔دوسری جانب گوادر کاشغر روٹ جس پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے مغربی روٹ پر موجود خدشات و تحفظات کو دور کرنے کیلئے چند روز قبل وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اس کا افتتاح کیا جس میں حکومتی واپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی اور اس عمل کو سراہا ۔ بلوچستان کے عوام بھی یہی توقعات لگائے بیٹھے ہیں کہ اقتصادی راہداری سے بلوچستان ترقی کی دوڑ میں شامل ہوگا جس میں بجلی گھر، ایکسپریس وے، صنعتی زون سمیت دیگر منصوبوں سے بلوچستان کے عوام کو بھرپور فائدہ پہنچے گا ۔ اب اس کی تکمیل کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہے کیونکہ ماضی میں ہمیشہ بلوچستان کونظر انداز کیا گیا ماضی کے خدشات اور تحفظات کو دور کرنے کیلئے بھی حکمرانوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔