|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔سرچ آپریشن کے دوران دس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیاگیا۔جبکہ سبزل روڈ پر فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ سریاب روڈ پر تھانہ کیچی بیگ کی حدود مین بی بی نانی زیارت کے قریب پیش آیا جہاں ناکے پر تعینات پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے فائر کھول دیا۔ اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار عبدالعزیز ولد حاجی ملا بدل خان بڑیچ سکنہ پنجپائی کوئٹہ اور سپاہی سیف اللہ ولد نور محمد سکنہ سبی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ناکے پر دو حوالداروں سمیت چار اہلکار وں کی ڈیوٹی تھی تاہم حملے کے وقت ناکے پر دو اہلکارموجود تھے ۔ تیسرا وقوعہ کے وقت ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا جبکہ چوتھا حملے کے وقت ناکے کے قریب واقع گورنمنٹ پولی ٹیکنک کالج کے لئے حاجت کیلئے گیا تھا۔ فائرنگ سنتے ہی وہ کالج سے باہر نکلا تو حملہ آوروں نے اس پر بھی فائرنگ کی ۔ پولیس اہلکار نے حملہ آوروں پر فائرنگ کی تاہم وہ پیدل فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی سریاب ظہور آفریدی، ایس ایچ او کیچی بیگ عبدالقادر قمبرانی ، ایس ایچ او شالکوٹ عاشق خٹک اور دیگر پولیس افسران ، ایف سی کے افسران اور دیگر سیکورٹی حکام جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اور ٹی ٹی پستول کی گولیوں کے خول ملے ہیں۔ عینی شاہدین کے بیانات کے مطابق حملہ آور شکل و صورت سے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے کارندے معلوم ہوتے تھے ۔ ایک کی ہلکی داڑھی تھی جبکہ دوسرے نے کلین شیو کیا ہوا تھا۔ دونوں نے سرمئی کلر کی جیکٹ اور بلوچی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔ پولیس اور ایف سی نے جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں حملہ آورو ں کی تلاش شروع کردی جبکہ ناکے سے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔کلی بنگلزئی، بی بی نانی زیارت اور قمبرانی کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران دس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کے مطابق حملے کے وقت موقع سے غیر حاضر پولیس حوالدار کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ دریں اثناء جاں بحق اہلکاروں کی لاشیں سول اسپتال کوئٹہ لائی گئیں جہاں ڈاکٹر نے بتایا کہ سپاہی عبدالعزیز کو سر پر پانچ گولیاں جبکہ سیف اللہ کو دو گولیاں سر پر ماری گئیں۔ ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس امتیاز شاہ نے سول اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے۔ حملہ آوروں کی تعداد غالبا دو تھی جن کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر کافی حد تک قابو پالیا ہے تاہم اس کے باوجود ایسے واقعات ہوجاتے ہیں۔ ہم ان واقعات کا مکمل سدباب کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ پر کلی پندرانی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عبدالحفیظ ولد گلزار احمد مری زخمی ہوگیا۔ زخمی کو طبی امداد کیلئے بولان میڈیکل اسپتال لے جایا گیا۔ کندھے اور گردن پر دو گولیاں لگی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ زخمی عبدالحفیظ کوہلو میں معلوم ہیں اور ان کے خاندان کے سات افراد چند ماہ قبل مارواڑ میں بارودی سرنگ دھماکے میں جاں بحق ہوئے تھے۔