|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2016

مستونگ :  آل پارٹیز ٹریڈ یونینز اور طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام شہید نواب غوث بخش میموریل ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ڈپٹی سی او کی کرپشن اقرباء پروری ، ملازم کش پالیسیوں، غریب عوام کے ساتھ ظالمانہ رویہ جبکہ ہسپتال میں او پی ڈی ، ایمبولینس ، سی سی یو، آئی سی یو ، ایکسرے وارڈز آپریشن چیک اپ پرچی اور الٹراساؤنڈ کی فیسوں میں دگنا اضافے کیخلاف گزشتہ روز سینکڑوں سیاسی رہنماؤں سماجی کارکنوں اور ٹریڈ یونینز کے نمائندوں پر مشتمل ایک تاریخی ریلی نکالی اور مرکزی چوک پر عظیم الشان جلسہ کا بھی انعقاد کیاگیا، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ہسپتال کے آفیسران کی کرپشن اوربرطرفی کے نعرے درج تھے، آل پارٹیز کے احتجاجی مظاہرے اور جلسے سے بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری منظور بلوچ، نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء سردار نجیب خان ترین، مشترکہ لیبر ملازمین اتحاد کے ضلعی صدر قاضی محمد ذاکر، جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا خلیل الرحمن ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالحمید بنگلزئی ایڈووکیٹ، پاکستان تحریک انصاف کے رئیس الطاف علیزئی ، وطن ایس ایف (عالی گروپ)کے مرکزی رہنماء میر فرید ابابکی ، مقصود شاہوانی ، فیض بولانی، اورنگزیب قمبرانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید نواب غوث بخش میموریل ہسپتال جیسے مثالی ادارے کو ایک بدعنوان کرپٹ اور نیب زدہ چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ڈپٹی چیف آفیسر کی تعیناتی نے ہسپتال کو تباہی وبربادی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ایک منظم سازش کے تحت ادارے کی اعلیٰ پوسٹوں پر ریٹائرڈ نیب زدہ انتظامی آفیسران نے ہسپتال کو تالہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں حالیہ دنوں او پی ڈی ایمبولینس وارڈ آپریشن تھیٹر ،چیک اپ پرچی کی فیسوں میں یکمشت د گنا اضافہ یہاں کے غریب لاچار مریضوں کے خون چوسنے کے مترادف ہے، ہسپتال میں عوام کے مفت علاج ومعالجہ پر توجہ دینے کی بجائے لوٹ مار پر زیادہ توجہ مرکوز کیا جارہا ہے، مقررین نے کہا کہ کنٹریکٹ بنیاد پر تعینات تین سو سے زائد ملازمین کو فی الفور منتقل کیا جائے تاکہ ملازمین کی بے چینی کا خاتمہ ہوسکے، انہوں نے کہا کہ نواب غوث بخش میموریل ہسپتال کو کسی صورت بدعنوان آفیسران کے ہاتھوں یرغمال ہونے نہیں دینگے یہ عوام کی ملکیت ہے جس کی حفاظت مقامی لوگوں کا فرض ہے جس کیلئے احتجاج کے تمام آپشنز پر کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹر ی صحت نواب غوث بخش ہسپتال کے موجودہ بدعنوان آفیسران کو فی الفور برطرف کر کے نئے اور ایماندار آفیسران کی تعیناتی عمل میں لا کر فیسوں میں غیر قانونی دگنا اضافے کے فیصلے کو بھی واپس لیں اور ہسپتال کے تمام ملازمین کا کنٹریکٹ ختم کر کے مستقل کیا جائے، بصورت دیگر آل پارٹیز مستونگ کے عوام کے ساتھ مل کر مذکورہ نیب زدہ سی او اور ڈپٹی سی او کے تبادلے تک شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور غیر معینہ مدت کیلئے قومی شاہراہ بلاک کر کے دھرنا دینگے، علاوہ ازیں آل پارٹیز کے نمائندوں ٹریڈ یونینز اور طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے خزانہ آفیسرمستونگ کے عوام کے ساتھ ناروا رویہ نیشنل بنک اور گیس دفتر کے عملے کی عوام کش پالیسیوں اور نامناسب رویے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔