گوادر: شہید زاہد آسکانی کی شہادت گوادر میں تعلیم دشمنی ہے، شہید زاہد آسکانی ایک باشعور اور وژنری انسان تھے وہ ایک چراغ کے مانند تھے، ان کی روشنی سے گوادر کے طالب علم بمرہ مند ہو رہے تھے، پاکستان کے پُر امن ترین شہر میں دن دیہاڑے ایک عظیم شخصیت کو شہید کرنا تعجب کی بات ہے، اس کی ذمہ داری انتظامیہ اور قانون نافذکرنے والے ادارے ہیں، ان خیالات کا اظہار چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی میردوستین خان جمالدینی ، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی ، سرپرست اعلیٰ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن حاجی خدابخش ہاشم ، صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن ناصر رحیم سہرابی، معروف عالم دین اور شہید کے ماموں مولانا عبدالسلام عارف ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر عبدالوہاب مجید ، نوجوان ناول نگار اسلم گنرانی ، دی اوسز اسکول کے پرنسپل وشہد کے بھائی حنیف آسکانی ، علی واہگ جلیل فیض ، فراح بلوچ ، سمیرا نذر، مرید آسکانی ، محمد جان دشتی ، امام بخش اور خلیل بلوچ نے شہید زاہد آسکانی کی پہلی برسی کی مناسبت سے پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام آر سی ڈی کونسل گوادرمیں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید زاہد آسکانی نے گوادر میں سولہ سال تک خدمات سرانجام دیں، انہوں نے نہ صرف گوادر کے طلباء بلکہ چائینز کوبھی انگریزی سکھائی، انہوں نے بلوچی زبان کی ترویج میں اہم کردارادا کیا، انہوں نے ایک معروف انگریزی سکھائی، انہوں نے بلوچی زبان کی ترویج میں اہم کردارادا کیا، انہوں نے ایک معروف انگریزی کتاب کا بلوچی میں ترجمہ بھی کیا، انہوں نے کہاکہ ان کی شہادت نے انہیں ہمیشہ کے لئے لوگوں کے دلوں میں زندہ کردیا، انہوں نے کہا کہ گوادر کی تاریخ ہستیوں سے بھری پڑی ہے، سید ظہورشاہ ہاشمی بھی اسی سرزمین کے گوہر قیمتی ہیں، انہوں نے کہا کہ شہید زاہد آسکانی کو خراج تحسین پیش کر نے کیلئے ان کے وژن اور ان کے ادھورے کاموں کو آگے لے جانا ہوگا، شہید زاہد آسکانی نے گوادر کے طلباء کو جدید علم سے ہم آہنگ کردیا، گوادر میں انگریزی زبان کو رواج دیا، انہوں نے کہاکہ ایک پُر امن علاقے میں ایک عظیم ہستی کو دن دیہاڑے قتل کرناباعث تعجب ہے ،جس کی ذمہ داری انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والوں پرعائد ہوتی ہے اس دوران چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی میر دوستین خان جمالدینی نے جی پی اے ہاؤسنگ کمپلیکس میں پرائیویٹ اسکول شہید زاہد آسکانی کے نام سے کھولنے کااعلان کیا اور دی اوسز اسکول کیلئے ایک کمپیوٹر دینے کااعلان بھی کیا، پروگرام میں موجود طلباء سمیت ہر آنکھ اشکبار تھی ، پروگرام کے آخر میں شہید کے روح ایصال ثواب کیلئے دعاکی گئی