کوئٹہ : بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلوچستان کے 2لاکھ 37ہزار خواتین کو گرانٹ دی جا رہی ہے۔ ری سروے کے ذریعے رہ جانے والی خواتین اس پروگرام سے استتفادہ حاصل کر سکیں گی۔ بلوچستان کے خواتین کے پروگرام سے اپنی خاندان کی کفالت کا ذریعہ بنیں گی۔ بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ایک تقریب میں مہمانوں نے اپنے خطاب میں کہے۔ پروگرام کے مہمان خاص وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری زمہ داریوں میں شامل ہے کہ نواز شریف کے وژن اور پروگراموں کو آگے لے کر چلوں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اسکی ایک کڑی ہے۔ اس پروگرام کے تحت بلوچستان کے غریب خواتین کی کفالت کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں سے معاشی خوشحالی آئے گی میں امید کرتا ہوں کہ اس پروگرام کے ذریعے بلوچستانا کے غریب خواتین کا زیادہ سے زیادہ خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان خواتین کو بہت جلد کارڈ ملیں گے جو اب تک اس پروگرام سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے لئے باقاعدہ ایک سیکرٹری بھی رکھا جائیگا جو اس پروگرام کی نگرانی کرے گا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چیرپرسن ماروی میمن نے کہا کہ وفاق اور وزیراعظم نے اس پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے خواتین کا زیادہ خیال رکھا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے فی خاتون 1500روپے ماہانہ انہیں ملتا رہے گا اور جنکو نہیں مل رہی ہے انکا نام ری سروے کے ذریعے ڈالا جائیگا اور یہ سروے 2018تک مکمل ہو جائے گی۔ جس سے تمام غریب خواتین کو استفادہ ملے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس رقم سے بلوچستان کے خواتین اپنے بچوں کا مستقبل بہتر بنائیں گے۔ اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا موقع ملے گا۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ درانی نے کہا کہ ماروی میمن کی انتھک محنت اور کوششوں سے اس پروگرام کو از سر نو اچھے انداز میں شروع کرنے کا موقع ملا ہے۔ موجودہ حکومت خواتین کو انکے گھروں تک حقوق پہنچانے کا عزم لئے میدان میں آچکی ہے ۔ اور خواتین کی ترقی کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 249000خواتین کو مالی معاونت فراہم کرکے انکے دل جیت لئے ہیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل BISPبلوچستان عبدالرؤف خان کاکڑ نے پروگرام کا احاطہ اپنے خطاب میں کیا۔