کوئٹہ: بلوچستان کابینہ کی تشکیل کے معاملات دو ہفتے بعد طے پاگئے ۔ پہلے مرحلے میں 13 وزراء اور3 مشیر کابینہ کا حصہ بنیں گے ۔اتحادی جماعتوں کے 13 ارکان اسمبلی آج منگل کو بحیثیت وزیر حلف لیں گے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان کی کابینہ کی تشکیل دو مرحلوں میں ہوگی۔ پہلے مرحلے میں 13وزراء اور دو مشیر کابینہ کا حصہ بنیں گے ۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے 4 وزراء اور دو مشیر ،نیشنل پارٹی کے چار وزراء اور ایک مشیر ،مسلم لیگ ن کے چار وزراء جبکہ مسلم لیگ ق کا ایک وزیر کابینہ میں شامل ہوگا۔ نیشنل پارٹی نے انہی ارکان اسمبلی کو وزارت اور مشیر کے عہدے دینے کا فیصلہ کیا ہے جو مالک بلوچ کی کابینہ میں شامل تھے یعنی نواب محمد خان شاہوانی، سردار اسلم بزنجو، رحمت صالح بلوچ، میر مجیب الرحمان محمد حسنی اور میر خالد خان لانگو ۔ مسلم لیگ ن میں کابینہ کی تشکیل کے بارے میں سخت اختلافات پائے جاتے ہیں اس لئے مرکزی قیادت نے مداخلت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن دو مرحلوں میں کابینہ کا حصہ بنے گی۔ پہلے مرحلے میں مسلم لیگ ن کے چار جبکہ مسلم لیگ ق کا ایک وزیر حلف اٹھائے گا۔ ان میں سرفراز بگٹی، سرفراز ڈومکی، نواب جنگیز مری، سردار در محمد ناصر جبکہ مسلم لیگ ق کے جعفر خان مندوخیل شامل ہوں گے۔ جعفر مندوخیل کے انتخاب پر مسلم لیگ ق بلوچستان کے دیگر ارکان مخالفت کررہے ہیں۔ جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی کابینہ میں کوئٹہ اور پشین کے دو سرداروں کی جگہ نئے چہرے شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پشین سے لیاقت آغا کو سردار مصطفی ترین جبکہ کوئٹہ سے سردار رضا بڑیچ کی جگہ منظور کاکڑ یا نصر اللہ زیرے کو کابینہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے تاہم پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کسی تبدیلی کا فیصلہ نہیں کیا اور انہی افراد کو ہی کابینہ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو پہلے تھے۔ تقریب حلف برداری سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ہمیں غیر رسمی طور پر بتایا گیا ہے کہ حلف برداری کی تقریب منگل کو منعقد ہوگی تاہم رسمی طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج صرف حلف برداری ہوگی، قلمدان کی تقسیم بعد میں ہوگی اور وزارت کے قلمدان ہر پارٹی کو پہلے سے الاٹ شدہ ہیں تاہم اس کی تقسیم ہر پارٹی کی اپنی صوابدید پر ہوگی ۔