کوئٹہ : بلوچستان کراچی شاہراہ اور دیگر شاہراہوں پر حادثات روزمرہ معمولات کا حصہ بن چکے ہیں حادثات کے واقعات کے روک تھام کے لئے آج تک نہ ہی اقدامات اٹھائے گئے اور نہ ہی ٹراما سینٹر قائم کئے گئے بلوچستان کی سطح پر قائم واحد ٹراما سینٹر کوئٹہ غیر فعالیت کا شکا رہے سول سوسائٹی بلوچستان دیگر اداروں کے ساتھ ملکر ا س مسئلے کے حل کے لئے آواز اٹھائے گی۔ ان خیالات کا اظہار سول سوسائٹی بلوچستان کے کنوینیئر سمیع زرکون، شاہجان بلوچ، داؤد بلوچ اور روڑ ایکسیڈنٹ سے متاثرہ افراد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایمرجنسی اور صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ کوئٹہ کراچی مین آر سی ڈی شاہراہ، سبی جیکب آباد روڑ جو کہ ایک لمبی اور عالمی گزرگاہ کے لئے استعمال ہونے والی روٹ ہے۔ آئے روز حادثات اور دہشتگردی کے واقعات کی وجہ سے اکثر و بیشتر زخمی افراد راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ لمبی شاہراہ ہونے کے باوجود نہ ہی کوئی ایمرجنسی سینٹر قائم کر دی گئی ہے اور نہ ہی کوئی ٹراما سینٹر یا ایمبولینس سروس جسکی وجہ سے اکثر و بیشتر زخمی راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بولان کے علاقے گوکرت کے مقام پر نوجوانوں کا ایک گروپ سڑک حادثے کا شکار ہو گئے تھے جن میں ایک نوجوان کامران مینگل بروقت طبی امداد نہ ملنے کے سبب راستے میں ہی دم توڑ گئے جب انہیں بولان سے کوئٹہ شہر لایا جا رہا تھا انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے زخمیوں کو مچھ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر لے جایا گیا جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان تھا وہاں سے مریضوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس شفٹ کیا گیا تو یہاں بھی ناگفتہ صورتحال ہونے کی وجہ سے انہیں پرائیوٹ ہسپتال شفٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہوں پر حادثات اب روز مرہ کے معمول بن چکے ہیں لیکن ان حادثات میں زخمی افراد کی زندگی بچا سکتے ہیں جب شاہراہوں پر ٹراما سینٹر قائم کئے جائیں گے۔ جدید سہولیات سے لیس ایمبولینس کی فراہمی عمل میں لائی جائیگی۔ انہوں نے کہا اکہ کراچی کوئٹہ شاہراہ نیٹو کنٹرینرز اور امریکی اسلحہ کو افغانستان تک پہنچانے کی وجہ سے ایک عالمی گزرگاہ کی شکل اختیار کر چکا ہے لیکن اس گزرگاہ پر حادثات کی روک تھام اور ان حادثات سے بننے والی انسانی جانوں کے ضیاع پر حکمرانوں کی کانوں تک جو نہیں رینگتے انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد شعور و آگاہی پھیلانا ہے اس سلسلے میں حکومت پر زور دیں گے کہ کوئٹہ کراچی آر سی ڈی شاہراہ،مکران کوسٹل ہائی وے،کوئٹہ سبی، نصیرآباد، ژوب شاہراہ پر پر ٹراما سینٹر کا قیام عمل میں لائے۔ ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔سہولیات اور سروس میں عالمی معیار کے مطابق جان بچانے والی ایمبولینس، کمیونیکشن سروس،پبلک ٹرانسپورٹ کے عملے کو ایمرجنسی کی تربیت اور حادثے کی صورت میں مکمل مفت سرکاری خرچے پر علاج شامل ہیں۔اس اہم منصوبے کے لئے خصوصی فنڈقائم کرکے ترجیحی بنیادوں پر اسکو باقاعدہ منظم پروگرام کی شکل دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی بلوچستان تمام حلقوں کے ساتھ ملکر اس مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹی صحت سے پروزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو بروقت اور معیاری ایمرجنسی کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے عمل اقدامات اٹھائیں۔سول سوسائٹی بلوچستان ان اقدامات کا نہ صرف جائزہ لے گی۔اور مطالبات نہ ماننے کی صورت میں احتجاج کا راستہ بھی اپنائے گی۔