|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2016

اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کی تھل ویل ایسٹ نمبر 01 اور ضلع کرک صوبہ خیبر پختونخواہ میں گیس و تیل کی دریافتیں پاکستانی قوم کے لئے ایک نوید ہے ۔ یہ بات انہوں نے او جی ڈی سی ایل ہیڈ آفس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دریافتوں کی پیداوار کو جلد ہی سسٹم میں شامل کر دیا جائے گا۔ ایکسپلوریٹری ویل تھل ایسٹ01ضلع سکھر صوبہ سندھ میں واقع ہے ۔ بلاک 2769-15 ( تھل) سو فیصد او جی ڈی سی ایل کی ملکیت ہے ۔ کمپنی کو ضلع خیر پور ، سکھر اور گھوٹکی صوبہ سندھ کا لائسنس دیا گیا ۔تھل ویل نمبر 01 کی کھدائی اور ساخت کے لئے مکمل طور پر او جی ڈی سی ایل کے ماہرین پر انحصار کیا گیا ۔ کنویں کی کھدائی 4468 میٹر کی گئی ۔ مطلوبہ ہدف پر ہائیڈروکاربن کے ممکنہ ذخائر بیسال سینڈ آف لوئر گرو فارمیشن میں دریافت ہوئے ہیں ۔ جہاں سے 23.50 ایم ایم ایس سی ایف گیس یومیہ 36/34 چوک کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے ۔ ویل ہیڈ فلوئینگ دباؤ 3820 پی ایس آئی جی (Psig) ہے ۔ تھل ایسٹ ویل نمبر 01 کی دریافت سے ہائیڈروکاربن کے ملکی ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا ۔ جس کے ملکی میعشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔ علاوہ ازیں لوئر گرو فارمیشن سینڈ کا مزید ایک زون دستیاب ہے ، جو ابھی تجرباتی مراحل میں ہے اور امید ہے کہ یہاں سے مزید ذخائر دریافت ہونگے ۔ تاہم حتمی حکمت عملی دونوں زونوں کے نتائج کو دیکھ کر تشکیل دی جائے گی ۔ اس موقع پر ایم ڈی او جی ڈی سی ایل زاہد میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کمپنی اس وقت ہائیڈروکاربن کی پیدوار میں نمایاں اضافہ کے لئے صوبہ بلوچستان میں ایکسپلوریشن کے 24 لائسنسوں کی مالک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل فعال طور پر صوبہ بلوچستان میں ڈرلنگ کر رہی ہے اور 8 بلاکس پر 2 ڈی اور 3 ڈی سیسمک ڈیٹا سروے کا کام بھی شروع کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیسمک ایکوزیشن غیر ملکی تھرڈ پارٹی کے ذریعے بھی کیے جارہے ہیں ۔ او جی ڈی سی ایل فی الحال اوچ ، لوٹی اور پیرکوہ فیلڈ سے گیس پیدا کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی تیل و گیس تلاش کرنے کے قابل ہو چکی ہے جہاں گزشتہ کئی سالوں سے سیکورٹی کی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے کام نہیں کر سکتی تھی ۔ جہاں پر موجودہ حکومت کی ہمیں مکمل حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل کپ ، کولہو، زن اور بہت سے دوسرے علاقوں میں بھی ایکسپلوریشن کا کام شروع کرے گی اور توقع ہے کہ 28 بلاکس پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔ جس کے لئے ڈی جی پی سی سے جلد منظوری کی توقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کی توانائی کی مانگ کو پورا کرنے کئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ حالیہ دریافتوں سے ملک میں گیس کی قلت پر قابو پانے میں بہت مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین ہماری اولین ترجیح ہیں اور ہم گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مختصر مدت میں تمام تر وسائل کو بروے کار لائیں گے ۔