|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2016

کوئٹہ : پولیو ورکرز اور انکی سیکورٹی پر معمور اہلکاروں پر حملے پولیو مہم کے خلاف اقدامات کو روک نہیں سکتے ۔ علماء کا ٹاسک فورس علاقائی سطح پر پولیو مہم میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام کسی بھی انسان کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ حملے اسلام اور پاکستان کا چہرہ پوری دنیا کے سامنے غلط پیش کرنے کی گناؤنی سازش ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لئے تمام مکاتب فکر کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار علماء نے ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں کوارڈینیٹر پروگرام ڈاکٹر سیف الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ امریکہ اور مغرب دشمنی کو اپنے بچوں سے لینا کوئی شرعی جواز نہیں رکھتا۔ پولیو ویکسینیشن کے ذریعے بچوں کی جانوں کو بچانے کے لئے یہ ادارے کام کر رہے ہیں۔ 777علماء کرام نے اس مہم کی حمایت کی ہے اور اس پروگرام کے لئے انکا تعاون ہمہ وقت موجود ہے پھر نہ جانے وہ کونسی قوتیں ہیں جو اس پروگرام کو درست نہیں سمجھتے اگر انکے پاس اسکے حوالے سے کوئی دلائل ہے تو وہ علماء کرام کے ساتھ آکر مناظرہ کرے نہ کہ بے بنیاد اور غلط راہ کا تعین کرکے اس مہم کے خلاف بندوق اٹھائے اور انسانی جانوں کا ضیاع کرے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کا واقعہ جس میں سیکورٹی اہلکار شہیید ہوگئے تھے ایک گناؤنی عمل ہے اس عمل کے ذریعے سے پاکستان اور اسلام کا غلط چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو چاہئے کہ ان کے خلاف بھرپور طریقے سے کاروائی عمل میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لئے مختلف نام نہاد لیڈران سامنے آگئے ہیں جنکا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ اسلام تشدد کا مذہب ہے لیکن اسلام حقوق اور امن کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا فریضہ ہے پولیو کے خاتمے کے لئے نہ صرف جمعے کے روز علما اس موضوع کو اٹھائیں بلکہ اسکے ساتھ ساتھ 70مدارس کے اندر پولیو ویکسینیشن سینٹر کے قیام بھی زیر غور ہے۔ مولانا انوارالحق حقانی نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے شرعی پہلو واضح ہے۔ شریعت میں یہ بات موجود ہے کہ بیماری کے لئے علاج ضروری ہے پولیو بھی ایک مرض ہے اس کے خاتمے کے لئے جو ادارے کوشاں ہیں ہمیں انکے کام کی سراہنا کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام انسان کی بھلائی کے منصوبوں کا کبھی مخالف نہیں رہا۔ پولیو ٹیم پر حملے پاکستان کو بدنام دہشت گرد ملک ثابت کرنا ہے انہوں نے کہا کہ علماء کا تعاون پولیو کے مہم کے حوالے سے تھا اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز زاور انکی سیکورٹی پر حملے پولیو مہم کے خلاف لڑنے والی جنگ میں ہمارے اعصاب کو کمزور نہیں کر سکتے اور جان بحق اہلکار شہید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لئے ہونا چاہئے حقیقی مجرموں کو پکڑ کر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مولانا عبدالرحیم رحیمی نے کہا کہ اسلام احترام انسانیت کا درس دیتا ہے اور خونِ ناحق کی اجازت نہیں دیتا۔ 160 علماء نے فتویٰ دیا ہے کہ پولیو ویکسینیش جائز ہے جسکی بناء پر انکاری والدین بھی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہے ہیں جسکی مثال سریاب کے علاقے سے ملتی ہے جہاں 679بچے جنکے والدین پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری تھے وہ بھی اس عمل میں شامل ہو گئے۔ مفتی عبدالباقی نے کہا کہ جنہوں نے جانیں لی ہیں انکو مسلمان کہنا اسلام سے روگردانی کے مترادف ہے۔ جس نے ایک جان کو بغیر کسی وجہ کے قتل کیا اس نے پوری انسانیت کی قتل کی۔ پھر ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ جنہوں نے پولیو کی ٹیموں پر حملے کئے اور اہلکاروں کو شہید کیا وہ مسلمان کہلانے کے حقدار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو چاہئے کہ وہ مجرموں پر ہاتھ ہلکا رکھنے کے بجائے انہیں پکڑ کر سرعام سزا دی جائے تاکہ ایک عبرت کا نشان بن جائیں۔ کوارڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں کوارڈینیٹر پروگرام ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ 13جنوری 2016کو پولیو ورکرز کی سیکورٹی پر معمور فورسز پر حملہ ہمارے عزائم کو پست نہیں کر سکتے۔ اس ناسور کو ختم کرکے ہی دم لیں گے۔ اور 25لاکھ کا ٹارگٹ حاصل کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے کہا پولیو مہم کے دوران سیکورٹی کی تعداد کو بڑھائیں گے وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیر داخلہ، وزیر صحت اور چیف سیکرٹری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات قابل تعریف ہیں۔