|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں ایف سی کے قافلے پر حملے میں میں چھ اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ کوئٹہ میں ادا کردی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ، صوبائی وزراء اور ڈی آئی جی ایف سی نے شرکت کی۔ ایف سی حکام کے مطابق واقعہ کوئٹہ سے تقریباً پچاس کلو میٹر دور پہاڑی علاقے مارگٹ میں پیش آیا۔ دھماکا اس وقت ہوا جب فرنٹیئر کور بلوچستان غزہ بند اسکاوٹس 74 ونگ کے کمانڈر کرنل شیراز کا قافلہ گزررہا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک گاڑی تباہ ہوگئی اور اس میں سوار پانچ اہلکار موقع پر ہی شہید جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں ایک اور زخمی اہلکار بھی دم توڑ گیا۔ شہید اہلکاروں میں محمد قسیم کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع پشین جبکہ گلاب خان کا تعلق ضلع جعفرآباد کے علاقے ڈیرہ اللہ یار سے جبکہ باقی چار اہلکاروں اویس محمد، فرید، محمد سلیم اورمبشر ندیم کا تعلق پنجاب کے علاقوں تلہ گنگ ،میانوالی ، مرید کے اور بورے والا سے تھا۔ زخمی اہلکار نائیک عقیل کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ ایف سی حکام کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول کا تھا جو سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔ حملے میں ایف سی کے ونگ کمانڈر محفوظ رہے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ دریں اثناء شہید اہلکاروں کی میتیں غزہ بند اسکاؤٹس کوئٹہ لائی گئیں جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جنازے میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری، صوبائی وزراء سرفراز بگٹی، شیخ جعفر مندوخیل، نواب جنگیز مری ، ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہر محمود، کمانڈنٹ غزہ بند اسکاؤٹس کرنل سجاد، آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب سمیت پولیس، ایف سی اور پاک فوج کے اعلیٰ افسران اور جوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہید اہلکاروں کے رشتہ دار بھی جنازے میں شریک تھے۔ وزیراعلیٰ، صوبائی وزراء، ڈی آئی جی ایف سی نے میتوں کو کندھا دے کر ایمبولنسز میں رکھا۔ اس موقع پر شہید اہلکاروں کو سلامی بھی پیش کی گئیں۔ بعد ازاں میتیں ایمبولنسز کے ذریعے آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا۔ واضح رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ سال 941حملے ہوئے جن میں43اہلکار شہید اور112زخمی ہوئے۔