تربت: سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی فنڈز سے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چاہ سر میں زیر تعمیرتین کلاس رومز کی تعمیراتی کا تعطل کا شکار ہیں اس سلسلے میں ٹھیکیدار سے استفسار کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ متعلقہ محکمے کی طرف سے مجھے رقم نہیں دی جا رہی ہے یہ بات گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چاہ سر کے پرنسیپل نے ملک آباد شمالی کے کونسلر نورشاہ نور سے کیا انھوں نے بتایا کہ تینوں کلاس رومز کی تعمیراتی کام کو دو سال ہوچکے ہیں اور گزشتہ تین مہینوں سے اس پر کام نہیں ہو رہا ہے اسکول میں کلاس رومز کی کمی ہے طلبہ سمیت اسٹاف کو بھی مشکلات کا سامنا ہے یہ بات ہماری سمجھ سے باہر ہے جبکہ ٹھیکیدار فنڈز کی کمی کا رونا رو رہے ہیں انھوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کا 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے کام اپنے آخری مراحل میں ہے لیکن اسکے باوجود اسکو نا مکمل چھوڑا گیا ہے اس موقع پر علاقے کے کونسلر نورشاہ نور نے کہا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ محکمے سے رجوع کرکے زیر تعمیراتی کام کی بندش کے حوالے سے بات چیت کروں گا انھوں نے کہا کہ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چاہ سر کیچ کے مثالی اسکولوں میں شمار ہوتی ہے اس اسکول کے اساتذہ کرام نے طلبہ کو ذہنی اور اخلاقی تربیت دینے کیلئے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اس سکول سے کئی نامی گرامی شخصیات پیدا ہوئے ہیں جس کا کریڈٹ اسکول کے ان اساتذہ کے سر پر ہے جنھوں نے اسکول کے نظم و ضبظ پر کسی سے سمجھوتہ نہیں کیا ہے جن کی مثالیں ہر فورم پر دی جاتی ہیں مجھے امید ہے کہ یہ اسکول اس تعریفی روایت کو برقرار رکھے گی ۔
تعلیمی ایمرجنسی کے خالق سابق وزیراعلیٰ کے حلقے میں سکول کا تعمیر رک گیا
وقتِ اشاعت : January 21 – 2016