کوئٹہ: کوئٹہ میں پولیس نے دو سال قبل لاپتہ ہونے والے نوجوان کی گمشدگی کا معمہ حل کردیا۔ زرغون آباد پولیس تھانے کے عملے نے پنجاب سے گرفتار ہونے والے ملزم کی نشاندہی پر اس کے گھر سے لاپتہ نوجوان کی دو سال پرانی لاش برآمد کرلی۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے نواں کلی ترین شہر کا رہائشی محمد اجمل ولد محمد عمر کاکڑ مارچ 2014ء سے لاپتہ تھا۔اہلخانہ نے کافی تلاش کی لیکن کوئی سراغ نہ ملا تو ایک سال بعد اجمل کے بڑے بھائی میروائس کاکڑ نے اپریل 2015ء میں گمشدگی کا مقدمہ تھانہ زرغون آباد میں درج کرایا۔ پولیس نے تفتیش شروع کرتے ہوئے مقتول کا موبائل فون کا ڈیٹا نکالا تو ایک نمبر کو مشتبہ پایا جو اجمل کے دوست اور ہمسائیہ شاہ محمد کا تھا۔ پولیس نے شاہ محمد کی مسلسل نگرانی شروع کردی۔ پولیس کے مطابق ملزم شاہ محمد کا آبائی تعلق پنجاب سے تھا اور کوئٹہ میں رہائش پذیر تھا۔ یہاں وہ مستری کا کام کرتا تھا لیکن اجمل کی گمشدگی کے ساتھ ہی شاہ محمد بھی غائب غائب رہنے لگا تھا۔ پولیس نے موبائل فون کی مدد سے ملزم کا سراغ لگاتے ہوئے 18 جنوری کو پنجاب کے شہر سرگودھا سے گرفتار کیا اور کوئٹہ منتقل کردیا۔ مسلسل تفتیش کے بعد اتوار 24جنوری کی شب ملزم نے تفتیشی عملے کے سامنے زبان کھول دی اور اعتراف کیا کہ اس نے اجمل کو قتل کرکے لاش اپنے گھر نواں کلی میں دفنادی تھی۔ ملزم کی نشاندہی پر ایس پی انویسٹی صدر زاہد حسین شاہ ، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن ایئر پورٹ محمد الیاس ، ایس ایچ او زرغون آباد بابر بلوچ ، زرغون آباد انویسٹی گیشن انچارج سب انسپکٹر محمد جاوید ، سب انسپکٹر نواب خان ، سیف اللہ اور دیگر عملے نے نواں کلی میں ملزم کے سابقہ گھر پر چھاپہ مارا اور صحن میں دفنائی گئی بوری میں بند لاش برآمد کرلی۔ پولیس کے مطابق لاش بالکل ڈھانچہ بن چکی ہے تاہم اسے ضروری کارروائی کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کے بھائی کو بھی گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کے بھائی نے علم ہونے کے باوجود واقعہ کے بارے میں پولیس کو کچھ نہیں بتایا۔ پولیس کے مطابق واقعہ رشتہ کا تنازعہ معلوم ہوتا ہے۔ شاہ محمد اجمل کی کسی رشتہ دار خاتون کو پسند کرتا تھا اور اس کیلئے رشتہ بھی بجھوایا تھا لیکن گھر والوں نے رشتہ مسترد کردیا تھا۔ پھر وقوعہ کے دن اجمل اور شاہ محمد کا کسی بات پر جھگڑا تو ملزم شاہ محمد نے اجمل کو قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے دن اجمل قتل کرنے کی غرض سے پستول لیکر میرے گھر آیا تاہم میں نے پستول چھین کر اسے قتل کیا۔