نصیرآباد ڈویژن کا صدر مقام ڈیرہ مراد جمالی ہے جو میونسپل کمیٹی کی 19وارڈوں اور پانچ ہزار پچاس ایکٹر پر مشتمل گنجان آبادی کا حامل شہر ہونے کے باوجود مختلف مسائل کا گڑھ بن چکا ہے یہاں کے مکینوں کاسب بڑا مسئلہ مالکانہ حقوق نہ ہونا ہے کیونکہ مذکورہ شہر میں تمام بسنے والے افراد کے پاس گھروں تجارتی مراکز کے مالکان کے کوئی مالکانہ حقوق نہ ہونے کی وجہ سے تعمیراتی کام پر دفعہ 144نافذ عمل ہونے کی وجہ سے شہری اپنے گھروں تجارتی مراکز کی تعمیر مرمت کرنے کیلئے انتظامیہ سے اجازت لینی پڑتی ہے عوام کو مالکانہ حقوق دینے کیلئے پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صد ر نے اس وقت کے صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں قرار داد منظور کرکے سرکاری نرخوں پر عوام کو زمین الاٹمنٹ کرنے کیلئے نوٹیفیکشن جاری کروایا تھا لیکن اب تک عملدرآمد نہیں نہ ہونے کی وجہ سے شہری مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ڈیرہ مراد جمالی کے قریب واقعہ اوچ پاور پلانٹ ون اور ٹون ہونے کے باوجود جن سے954میگا واٹ بجلی پید ا کی جارہی ہے جو نیشنل گرڈ کو دینے کے باوجود نصیرآباد کے علاقے منجھو شوری چھتر ڈیرہ مراد جمالی سمیت دیگر شہر اوچ پاور پلانٹ سے بجلی سے محروم ہونے کی وجہ سے زرعی وصنعتی شعبے سخت متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ڈیرہ مراد جمالی وگرد نواح میں سردی و گرمی میں ہر دو گھنٹوں کے بعد دو گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ بارشوں طوفانی ہواؤں کے چلنے کے باعث اکژ اوقات بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن کے کھمبے گرنے سے کئی دن علاقہ بجلی کی سپلائی سے محروم ہونے سے عوام کو مشکلات اٹھانی پڑ رہی ہے جاتی ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی شہر میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور اقتدار میں پچالس لاکھ روپے کی خطیر رقم سے شہر سے باہر بس اڈہ تعمیر کیا گیا ہے لیکن انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے کئی سال گزرنے کے باوجود شہر کے وسط میں موجودبس اڈہ کو نئے بس اڈہ میں منتقل نہیں کیا گیا ہے شہر کے وسط میں بس اڈہ ہونے کی وجہ سے اکثر بیشتر گھنٹوں ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافر اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پرتا ہے عوامی حلقوں نے کمشنر نصیرآباد ڈویژن نویداحمد شیخ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد سے ناصر سے بس اڈہ کو نئے بس اڈے میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ڈیرہ مراد جمالی کے شہریوں محمد آیان مستوئی پیپلز پارٹی وارڈ نمبر سولہ کے جنرل سیکریڑی ممتاز علی ڈومکی نثار احمد مستوئی اور نثار احمد جتوئی نے کہاکہ ڈیرہ مراد جمالی شرقی میں گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خواتین گوبر اور لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے اکژملازمین اور بچے بغیر ناشتہ کیئے دفتر اور سکول چلے جاتے ہیں اور خواتین کھانسی اور دمے کے مرض میں مبتلا ہوتے جا رہے ہیں سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام سے ڈیرہ مراد جمالی میں گیس پریشر میں کمی اور لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے کر عوام کو عذاب سے چھٹکارہ دلایا جائے ۔ نصیرآباد کے علاقوں منجھو شوری ٰ روپا شاخ بالان شاخ قادر آباد پیرو پل بیدار پل سمیت دیگر ذیلی کینالوں کے شاخوں کے کنارے میں با اثر افراد نے انتظامیہ کی ملی بھگت سے ایری گیشن کی کروڑوں روپے اراضی پر راتوں رات دکانیں تعمیر کی جارہی ہیں جس سے پٹ فیڈر کینال ودیگر شاخیں سکڑتی جا رہی ہیں اور نہری نظام کو شگاف پڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے محکمہ ایری گیشن کے ٹھیکیداروں کو بھل صفائی کام کرنے میں سخت دشواری کا سامناکرنا پڑ رہا ہے نصیرآباد کے عوامی حلقوں نے بڑے پیمانے پر ایری گیشن کی سرکاری زمین قبضہ کرنے کی مذمت کی ہے ۔میونسپل کمیٹی ڈیرہ مراد جمالی کے پاس جدید مشینری ہونے کے باوجود شہر کی گلی محلوں میں گندگی کے ڈھیر پڑے ہونے سے مختلف بیماریاں جنم لے رہے ہیں تعفن پھیل رہا ہے حتکہ صوبائی حکومت نے مالی سال 2015.16میں میونسپل کمیٹی ڈیرہ مراد جمالی کو جدید مشینری خریدے کیلئے دو کروڑ روپے فراہم کیئے گئے تھے جن سے صفائی کرنے مٹھی سک تنگ گلیوں سے کچرہ اٹھانے کیلئے سوزکیاں اور ٹریکٹر خریدے گئے لیکن جدید مشینری کھلے آسمان دھوپ میں مشینری پڑی ہونے کے باوجود انہیں قابل استعمال میں نہیں لایا جا رہا ہے عوامی حلقوں نے شہری میں صفائی کے انتظامات بہتر بنانے کی اپیل کی ہے اور جدید مشینری کو قابل استعمال لانے کی اپیل کی گئی ہے ۔