کوئٹہ: کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے ، صوبائی دار الحکومت میں64ملی میٹر بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے ،درجنوں کچے مکانات منہدم ہوگئے ،دو بچے جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بارش کے بعد شہر کے 25کے پچیس سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ، شہر کے کئی علاقے 24,24گھنٹے بجلی سے محروم رہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئٹہ میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پوری رات بادل برستے رہے جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوئٹہ کے علاقوں کاسی روڈ، شالدرہ، نواں کلی، سرہ غڑگئی، ایئر پورٹ روڈ، شیخ ماندہ، سریاب ، ہزارگنجی اور دیگر علاقوں میں ایک سے دو فٹ پانی جمع ہوگیا۔ کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہونے کے باعث کچی دیواریں منہدم ہوگئیں۔ کاسی روڈ، نواں کلی اور شیخ ماندہ میں موسلادھار بارش کے باعث درجنوں مکانات مکمل اور جزوی طور پر منہدم ہوگئے۔ کاسی روڈ پر مکان کی چھت گرنے سے شمس اللہ نامی شخص کے دو بیٹے سات سالہ محمد جاوید اور آٹھ سالہ محمد داؤد جاں بحق ہوگئے۔ اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹاکر لاشیں نکال لیں۔ اہل علاقہ کے مطابق شمس اللہ کی پرنس روڈ پر موچی کی دکان ہے اور وہ انتہائی غریب ہیں۔ گھر کے باقی کمرے بھی خستہ حال ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ حکومت اور مخیر حضرات متاثرہ غریب خاندان کی مدد کریں۔ نواں کلی میں بھی مکان کی چھت گر گئی جس سے 45سالہ سید ولی زخمی ہوگئے۔ شیخ ماندہ ، شاہی کاریز اور دیگر علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ۔ چھ فٹ سے زائد پانی جمع ہونے کے باعث کئی کچی دیواریں گر گئیں جبکہ پختہ عمارتوں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں۔ دوسری جانب بارش کے قطرے پڑتے ہی کے بیشتر علاقوں میں بجلی بھی غائب ہوگئی۔ کیسکو ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے 25فیڈرز فنی خرابی کے باعث ٹرپ کر گئے جن کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا۔70فیصد کے قریب فیڈرز کی مرمت کا کام مکمل کرلیا گیا۔علاقہ مکینوں کے مطابق سریاب کے مختلف علاقوں ، ہزار گنجی، بروری ، سبزل روڈ، کرانی روڈ، سمنگلی ، خروٹ آباد، نواں کلی ، پشتون آباد، سیٹلائٹ ٹاؤن،کاسی روڈ، سرکی روڈ کے کئی علاقوں میں24,24گھنٹے بجلی غائب رہی۔ جس کے باعث علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ پانی کے حصول کیلئے سرگرداں نظر آئے۔ کوئٹہ کے علاوہ پشین، زیارت، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، ژوب، مستونگ، نوشکی اور قلات میں بھی بارش ہوئی۔زیارت ، کان مہترزئی، خانوزئی اور قلات کے پہاڑی علاقوں پر برف بھی پڑی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران کوئٹہ میں64 ،ژوب میں بارہ اور قلات نو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ۔ کئی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا ہے۔ قلات میں درجہ حرارت منفی دو، زیارت میں منفی ایک جبکہ کوئٹہ میں سات سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔