ہرنائی: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام ہرنائی میں کول مائینز پر ایف سی کے غیر قانونی و جبری ٹیکس اور خوست میں عوام کی ملکیت پر قبضہ گر ٹولے کا ایف سی کے زریعے قبضہ کیخلاف عظیم الشان احتجاجی جلسہ عام پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑکی صدارت میں منعقد ہوا جس سے عثمان خان کاکڑ ، صوبائی سیکرٹری وپارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال ،مرکزی سیکرٹری صوبائی مشیر عبیداللہ بابت ،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رکن اسمبلی نصراللہ زیرے پارٹی کے اراکین اسمبلی لیاقت آغا ، ولیم جان برکت، اور پارٹی رہنماؤں غفورشاہ، سردار حبیب الراحمن دمڑ ، میروائس خان کاکڑ نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری احمد جان نے سرانجام دیئے مقررین نے عظیم الشان جلسہ عام کے انعقاد پر پارٹی کارکن عوام کول مائینز مالکان ، ٹھیکیداران ستاجروں زمینداروں کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی فورس ایف سی نے ضلع ہرنائی میں آئین و قانون اور صوبائی خودمختیاریو سوبائی حکومت کے اختیارات کو پامال کرتے ہوئے ضلع میں کوئلہ کاکاروبار اور غیر قانونی جبری ٹیکس اور خوست میں عوام کی ملکیت پر غیر متعلقہ اور قبضہ گرٹولہ کا قبضہ مسلط کیا ہے جس کو صوبائی حکومت صوبائی کابینہ اور وزیراعلیٰ نے غیر آئینی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے کا فیصلہ اور احکامات جاری کئے ہیں لیکن ایک سال گزرنے کے باؤجود آج بھی کوئلہ پر ایف سی کا بھتہ اور خوست میں ایف سی کے زریعے قبضہ گر عناصر کا قبضہ بتدریج مسلط ہے اور ایف سی نے یہاں پر صوبائی حکومت اور آئین و قانون کو اپنا ماتحت سمجھ کر اسطرح کے اقدامات اورطرز عمل شروع کیا ہے مقررین نے کہاکہ ضلع ہرنائی کے عوام اور کول مائینز مالکان قانون کے تحت وفاقی حکومت صوبائی حکومت اورپی ایم ڈی سی کو رائلٹی سیلز ٹیکس انکم ٹیکس کی مد میں کوئلے کے فی ٹن پر پندرہ سوروپے سے زائد رقم جمع کرتے ہیں لیکن اب ایف سی نے کوئلے پر غیر قانونی اور جبری ٹیکس مسلط کرکے یومیہ لاکھوں روپے کی لوٹ کھسوٹ جاری رکھی ہے جو بھتہ خوری کے سوا کچھ نہیں اور اسی طرح بعض قبضہ گرعناصر جن کا علاقے اور ضلع سے کوئی تعلق نہیں ان کی قبضے ان کی قبضے کیلئے استعمال ہورہا ہے اور خوست سمیت ضلع میں کوئلے کے ذخائر پر قبضہ کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں حکومت ضلع ہرنائی کے عوام کو جنگی قیدی اور ہرنائی کو مقبوضہ علاقہ سمجھ کر کارروائیاں جاری رکھی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کورکمانڈر اور آئی جی ایف سی یہ واضع کرے کہ ایف سی آئین وقانون حکومت کی پابند ہے یا حکومت اور آئین و قانون ایف سی کے ماتحت ہے ایف سی کا موجودہ طرزعمل اور ہرنائی میں بھتہ خوری اور قبضہ گرٹولے کیلئے استعمال سے یہ واضع ہے کہ وہ آئین و قانون اور منتخب حکومت سے بالاتر ہے حقیقی معنوں میں اگر آئین وقانون کا اطلاق ایف سی پر ہوجائیں تو جبری ٹیکس اور کاروبار ی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور عوام کی ملکیت پر قبضے میں ملوث آئینی طورپر قابل گرفت عمل ہے اور حکومت قانون کے مطابق سزاکے حقدار مقررین نے کہاکہ ایف سی صوبائی حکومت آئین وقانون اور صوبائی خودمختیاری کو تسلیم نہیں کررہی اور حقوق و اختیارات اور خودمختیاری کوپامال کررہی ہے جن کیلئے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی پشتونخوامیپ اور دیگر جمہوری سیاسی تحریکوں نے طویل جدوجہد اور قربانیاں دی ہے اور اسی طرح ہرنائی میں جابر قبضہ گر شیخ اسلام کے قبضے کو پشتونخوامیپ اور ہرنائی عوام نے جدوجہد قربانیوں کے زریعے ختم کرکے عوام کی ملکیت پر ان کے حق کو حاصل کیا لیکن ایف سی اب شیخ اسلام کے ایجنٹون کیلئے دوبارہ قبضہ مسلط کیا ہے اور نام نہاد جرگوں غیرقانونی طورپر سیاسی سرگرمیوں اور دیگر منصوبوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے حالانکہ ملکی آئین کے تحت کاروباری سیاسی سرگرمیوں اور حکومت کے معاملات و محکموں میں مداخلت کا اختیار ہر گزایف سی کو حاصل نہیں وفاقی حکومت اور سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام اس کا فوری نوٹس لیں اور ایف سی کو آئین وقانون اور حکومتی فیصلوں کا پابند بنائیں مقررین نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی انتہا پسندی اور بدآمنی کے سنگین صورتحال کا سامنا ہے جبکہ اس صورتحال میں وفاقی حکومت کی فورس ایف سی ہرنائی اور صوبے میں سیاسی وکاروباری سرگرمیوں بھتہ خوری عوام کی ملکیت پر قبضوں اور قبضہ گر عناصر کی قبضے کیلئے استعمال ہورہی ہے اور ماہانہ کروڑوں روپے بٹورہی ہے لہٰذا اسی سورتحال اور ایف سی کے اس طرز عمل کیوجہ سے دہشت گردی بدآمنی پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے مقررین نے واضع کیا کہ پشتونخوامیپ اور ضلع ہرنائی کے عوام ایف سی کے بھتہخوری اور قبضہ گر ٹولے کی قبضہ گیری کو کسی صورتحال میں قبول نہیں کریگی اور صوبائی حکومت کابینہ وزیراعلی کے فیصلوں و احکامات پر عمل درآمد کا ایک سال تک انتظار کیا لیکن ایف سی نے حکومت کابینہ اور وزیراعلیٰ کے فیصلوں کا مذاق اڑاتے ہوئے بھتہ خوری اور قبضے کو بتدریج شروع کرکھا ہے جس پر جمہوری احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے پر مجبور ہوئے ہیں مقررین نے کہاکہ چیف سیکرٹری کو آئین و قانون اور صوبائی حکومت کے فیصلوں اور مفادات کا خیال رکھنے کا پابند ہونا چاہے اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا ہے انہوں نے کہاکہ ایف سی نے ہرنائی قلعہ کو سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بناکر بعض مستردشدہ عناصر اور ایجنٹون کے زریعے ضلع میں کوئلہ پر جبری ٹیکس اور خوست میں قبضہ گرعناصر کے قبضے کو تحفظ فراہم کرنے کی ناکام کوششیں جاری ہے پشتونخوامیپ دیگر جمہوری سیاسی پارٹیوں کی مرکزی و صوبائی قیادت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ہرنائی میں عوام کیخلاف ایف سی کی سرگرمیوں بھتہ خوری اور قبضے خلاف اپنا سیاسی جمہوری فریضہ پوراکرتے ہوئے آواز بلند کرے پارٹی وفاقی حکومت وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف وفاقی وزرات داخلہ سے مطالبہ کیا کہ و صوبائی حکومت کا بینہ اور وزیراعلیٰ کے فیصلوں اور احکامات کو تسلیم کرتے ہوئے ایف سی کا ضلع ہرنائی میں بھتہ خوری اور قبضے کو ختم کرے اور ایف سی کو صوبائی حکومت اور آئین و قانون کا پابند بنائیں مقررین نے پشتونخوامیپ کا ہرنائی میں جلسہ عام میں ایف سی کی جانب سے رکاوٹیں حائل کرنے اشتعال انگیزی اناؤسمنٹ پر پابندی لگانے اور خوست شاہرگ اورہرنائی میں شاہراہ پر ناکے لگاکر پارٹی کارکنوں اور عوام کوجلسہ عام میں شرکت کو روکنے کے عمل کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ آمرانہ طریقوں اشتعال انگیزی اور غیر قانونی غیر آئینی اقدامات کے زریعے پشتونخوامیپ اور ہرنائی کے عوام کو برحق مطالبات سے ہرگز دستبردار نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی ضلع ہرنائی میں ایف سی کیجانب سے کوئلہ پر بھتہ خوری اور قبضہ گر عناصر کا عوام کی ملکیت پر قبضے کو دوام دیا جاسکتا ہے پشتونخوامیپ نے عوام کی تائید و حمایت سے یہ عزم کیا ہے کہ جمہوری احتجاج اور جدوجہد و قربانیوں کے زریعے سے ضلع ہرنائی کے عوام کو ایف سی کے ان غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات اور قبضہ گر عناصر کے قبضے سے نجات دلائیں گے ۔