نوکنڈی : نوکنڈی پاور ہاؤس میں ایک دفعہ پھر ڈیزل ختم، پورے علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل، کیسکو کی جانب سے فراہم کردہ ڈیزل ایک ہفتہ بھی چل نہ سکے تفصیلات کے مطابق کیسکو کی جانب 21 جنوری کو ایک ٹینکر ڈیزل فراہم کیا گیا جو کہ گزشتہ رات اختتام پذیر ہوئی جس سے پورے علاقے میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی اور لوگ واپس لالٹین کے زمانے میں پہنچ گئے اس وقت نوکنڈی میں یومیہ 7 گھنٹے بجلی دی جاتی ہے وہ بھی تین گھنٹے دن کو اور 4 گھنٹے رات کو ہوتے ہیں اور انہی 7 گھنٹوں کی بجلی کی فراہمی میں کبھی ڈیزل کی عدم دستیابی اور کبھی انجنوں کی خرابی کا بہانہ بنا بجلی کی فراہمی بند کیجاتی ہے مسلسل بجلی کی بندش سے صارفین رل گئے ہیں گزشتہ ایک سال سے ڈیزل کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور نہ ہوسکے اب سردیوں کے موسموں میں بجلی کی فراہمی کا یہ حال ہے تو شدید گرمیوں میں یومیہ 7 گھنٹے کی بجلی اور بار بار ڈیزل کی عدم فراہمی یقیناً علاقہ مکین دوسرے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہونگے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کیسکو نوکنڈی میں ڈیزل کی فراہمی میں ناکام رہا ہے بجلی گھر کو بروقت ڈیزل کی عدم فراہمی سے مختلف حیلے بہانوں کا سہارا لیکر عوام کے جذبات کو مجروح کیا گیا ہے سیاسی حلقوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایک سال سے ڈیزل کی فراہمی کا مسئلہ چلتا آرہا ہے لیکن کیسکو حکام کے ڈیزل کی فراہمی کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے اور ہفتوں لوگ تاریکی میں گزار کر جلسے و احتجاج کرکے تب جا کر کیسکو حکام ایک ٹینکر ڈیزل فراہم کرتے ہیں جو کہ ایک ہفتے کیلئے ناکافی ہے آراکین ضلع کونسل چاغی خان محمد آصف سنجرانی اور سردار حاجی نور بخش شیرزئی نے کہا کیسکو حکام ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں انہوں کے کہا کہ سردیوں میں بجلی کی فراہمی کا یہ حال ہے تو گرمیوں میں عوام کرب و اذیت کے مراحل گزر جائینگے عوامی سیاسی اور بلدیاتی نمائندوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے مسائل سے عوام کو چھٹکارہ دلا کر یومیہ بجلی کی دورانیہ میں اضافہ سمیت وافر مقدار میں ڈیزل کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جائیں۔