کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع قلات میں بارو د سے بھری گاڑی کو روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو گاڑی سمیت دھماکے سے اڑادیا۔ حملے میں خودکش حملہ آور سمیت تین افراد مارے گئے، تین ایف سی اہلکار بھی شدید زخمی ہوگئے۔ ایف سی ترجمان کے مطابق فرنٹیئر کور بلوچستان اور خفیہ اطلاعے نے بارودی سے بھری گاڑی کے داخلے کی اطلاع پر قلات ، سوراب اور گرد ونواح میں ناکہ بندی کر رکھی تھی۔ قلات کی تحصیل سوراب سے تقریباً 40کلو میٹر دور گدر کے مشرق میں مولی کے مقام پر ناکہ بندی کے دوران ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا ۔ تاہم گاڑی میں سوار افراد نے رکنے کی بجائے گاڑی بھگادی۔ جس پر ایف سی اہلکاروں نے ان کا تعاقب کیا اور کچھ ہی فاصلے پر انہیں محاصرے میں لے لیا۔ اس دوران گاڑی میں سوار تین میں سے دو افراد نیچے اتر گئے جبکہ گاڑی میں سوار تیسرے شخص نے مبینہ طور پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ گاڑی بھی بارود سے بھری تھی جس کی وجہ سے زوردار دھماکا ہوگیا ۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس کے پرخچے دور دور تک اڑ گئے۔ گاڑی میں سوار حملہ آور اور باہر کھڑے اس کے دونوں ساتھی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دھماکے کی زد میں آکر ایف سی کے تین جوان نائب صوبیدار اصغر ، نائیک سعد شیر اور سپاہی عبدالعزیز شدید زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔ زخمی اہلکاروں میں نائب صوبیدار اصغر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ایف سی ذرائع کے مطابق گاڑی پنجگور کی طرف سے آرہی تھی۔ ہلاک ہونے والے تینوں دہشتگردوں کی لاشیں سول اسپتال سوراب منتقل کردی گئیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگردوں میں تین میں سے دو قابل شناخت ہیں ۔ ہلاک ہونے والے افراد کی عمریں30سے40سال کے درمیان اور شکل و صورت سے بلو چ معلوم ہوتے ہیں۔ ایف سی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ دھماکا خودکش حملہ آور کی جانب سے جیکٹ پھاڑنے کی صورت میں ہوا یا پھر دہشتگرد کی غلطی سے گاڑی میں موجود بارود پھٹا۔ اس علاقے میں ماضی میں کبھی کالعدم مذہبی تنظیموں کی فعال موجودگی کے آثار نہیں ملے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس علاقے میں کالعدم مذہبی تنظیم کے فعال ہونے کی اطلاعات سیکورٹی حکام کو موصول ہورہی تھیں ۔