|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2016

خضدار: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خضدار زون کے زیراہتمام خضدا ر انجینئرنگ یونیورسٹی میں شہیداسدجان اور شہید احمدشاہ بلوچ کی چالیسویں برسی کے مناسبت سے تعزیتی ریفرینس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت شہداء کی تصاویر سے کرائی گئی ۔جبکہ مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے ممبر حفیظ اللہ بلوچ تھے اعزازی مہمانوں میں زونل آرگنائزر ممتاز بلوچ ،ڈپٹی آرگنائزر انجینئر سجاد بلوچ ،غفور بلوچ اورعبدالوہاب بگٹی تھے ۔ تعزیتی ریفرینس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جبکہ شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی تعزیتی ریفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ تحریک سے متصادم قوتوں نے منطق دلیل حقائق سے خو فزدہ ہو کر ہمیشہ بلوچ قوم کو ان کاؤنٹر کرنے کے لئے تشدد وطاقت اور غیر سیاسی ہتکھنڈوں کو استعمال کیا۔شہیداسدجان اور شہید احمد شاہ بلوچ کی اغواء وشہیداسدجان کی تاحال زندہ یا مردہ عدم بازیابی ہمیشہ بلوچ تحریک کو استحصالی قوتوں کی استعماری سوچ کی یاد دلاتی رہے گی یہاں نام کی جمہوریت ہے بھٹو نے جس طرح بلوچ قوم کو چار سال کی آپریشن وغیر سیاسی عمل سے اپنی قومی کاز بے دخل کر کے وسائل ہتھانے کی کوشش اس کا تسلسل تا حال جاری ہے آج بھی ہزاروں نوجوان لاپتہ اور غائب ہیں قومی جدوجہد کی پاداش میں سردار عطاء اللہ خان مینگل کے فرزندشہیداسدجان کی ا غواء سے روکنے کی کوشش کی گئی لیکن بلوچ روایات قومی حیثیت تاریخ کے اس مراحلے پر سردارعطاء اللہ خان مینگل نے بھٹو کی آمرانہ روش کو بھر پور جواب دیا شہیداسدجان اور شہید احمد شاہ بلوچ کی قربانی کو چالیس برس ہوگئے۔ ان کی قربانی اب بھی بلوچ قوم کی دلوں میں تازہ ہے شہداء کی برسی کے دن نوجوانوں میں قومی جذبہ کی تقویت کا باعث ہے بلوچستان میں معمول کی بنیاد پر سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ ،اغواء تا حال جاری ہے مقررین نے شہدا کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلنے کا عہد کیا ،دریں اثناء تحصیل نال میں بھی شہید اسد بلوچ اور شہید احمد شاہ کی برسی کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے بی این پی کے ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری شوکت بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قربانیاں بلوچ قوم کے لئے مشعل راہ ہے ۔